وزیر اعلیٰ کاسول اسپتال حیدرآباد کا دورہ ،ایمرجنسی وارڈکا معائنہ

 وزیر اعلیٰ کاسول اسپتال حیدرآباد کا دورہ ،ایمرجنسی وارڈکا معائنہ

حیدرآباد (نمائندہ دنیا)نگراں وزیر اعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے سول اسپتال حیدرآباد کا دورہ کیااورمختلف ڈپارٹمنٹ کا معائنہ کیا ۔اس موقع پر انہوں نے اوپی ڈی میں موجود مریضوں سے ملاقات بھی کی ۔

مقبول باقر نے مرد و خواتین ڈائیلاسسز یونٹ کا معائنہ کیا جہاں بیڈز اور واش رومزگندے ہونے پر شدید برہمی کااظہار کیا۔ سرجیکل آئی سی یو میں ادویات کا اسٹاک چیک کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سرجیکل وارڈ کاانتظام بہتر ہے ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کوبتایاگیا کہ سرجیکل آئی سی یو میں 12بیڈز اور 8 ٹیکنیشن ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل نے اسپتال کی انسپیکشن کیا تھا لیکن مقاصد حاصل نہیں ہوئے ۔ انہوں نے ڈی جی ہیلتھ کو ہدایت کی کہ ہر ایک یونٹ کی انسپکشن کی جائے ۔انہوں نے میڈیکل آئی سی یو کابھی معائنہ کیاجہاں میڈیکل آئی سی یو کا حاضری رجسٹراور ادویات کے اسٹاک کا معائنہ کیا۔اس موقع پر مقبول باقر نے نیورو سرجری او ٹی ایک تا6تک چیک کیاجہاں تمام آلات فعال حالت میں تھے ۔وزیراعلیٰ نے 6آپریشن تھیٹر میں کوئی آپریشن نہ ہونے اور سرجری شیڈول نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیااور کہاکہ لسٹ میں مریض ویٹنگ پر ہیں تو سرجری ہونی چاہیے تھی۔سرجری لسٹ کا کوئی شیڈول بنا ہوا نہیں اور کوئی سرجری بھی موجود نہیں۔ اس موقع پر انہوں نے ا ینڈواسکوپی سوٹ کا دورہ کیا ۔بعد ازاں وزیر اعلیٰ نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کالی موری کاد ورہ کیا ۔اس موقع پرانہوں نے کالج کے سامنے پھلیلی کینال پر ریٹنگ وال 15 روز میں تعمیر کرنے کاحکم دیا۔ وزیر اعلی کو آگاہی دی گئی کہ یہ کالج 1917 میں قائم کیاگیا جو کہ برصغیر کی تقسیم سے قبل بورڈ آف ٹرسٹیز کے زیر انتظام تھا، برصغیر کی تقسیم کے بعد کالج آف ٹرسٹیز ہجرت کرگئے جس کے بعد حکومت سندھ نے 21 جون 1948 میں کالج کا انتظام سنبھالا جو اس وقت 64 ایکڑ پر مشتمل تھا مگر اب صرف 22ایکڑ ایراضی پر رہ گیا ہے یونیورسٹی کالج کا اسپتال کسی اور ادارے کے قبضے میں ہے جسے خالی کروایا جائے جس پر نگراں وزیر اعلیٰ نے کمشنرحیدرآبا کو ہدایت کی کہ وہ اسپتال کالج کے حوالے کروائیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں