واٹرکارپوریشن افسر کا الیکشن کمیشن کے احکامات ماننے سے انکار
کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی واٹر کارپوریشن میں گریڈ 20 کے بااثر چیف انجینئر خرم شہزاد نے الیکشن کمیشن اور چیف سیکریٹری کے واضح احکامات کو ماننے سے انکار کردیا۔۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے الیکشن کمیشن کی منظوری سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیف انجینئر خرم شہزاد کا پروجیکٹ منیجر سول سے تبادلہ کرکے گریٹر کراچی سیوریج پروجیکٹ ایس تھری کیا گیا تھا تاہم بااثر افسر نے الیکشن کمیشن اور چیف سیکریٹری سندھ کے واضح احکامات کو ماننے سے انکار کردیا اور دو ہفتے گزرنے کے باوجود عہدے پر براجمان ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ واٹر کارپوریشن کے مذکورہ بااثر افسر خرم شہزاد کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کارپوریشن کی اصلاحات کے منصوبے کراچی واٹر اینڈ سیوریج سسٹم امپروومنٹ پروجیکٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر کی حیثیت سے تعیناتی کے لئے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے ۔ اس سلسلے میں ورلڈ بینک حکام کی آشیر باد حاصل کرنے کے لئے بھی مذکورہ افسر مبینہ طور پراپنے تعلقات استعمال کررہے ہیں۔ محکمہ بلدیات کی طرف سے واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کو الیکشن کمیشن کے احکامات پرفوری عملدرآمد کرانے کی ہدایت کی گئی ہے مگر واٹر کارپوریشن کی انتظامیہ تبادلے کے احکامات پر عمل کرانے میں ناکام ہوگئی۔ دوسری جانب واٹر کارپوریشن حکام کا کہنا ہے کہ انجینئر خرم شہزاد سمیت تمام تعیناتی و تبادلے سرکاری قوانین کے تحت کیے گئے ہیں واٹر کارپوریشن کی انتظامیہ حکومت سندھ اور الیکشن کمیشن کے احکامات پر ہر صورت عمل کررہی ہے ۔