ناول اورقاری کیلئے تقاضے بدل رہے ہیں ،عالمی اردوکانفرنس

 ناول اورقاری کیلئے تقاضے بدل رہے ہیں ،عالمی اردوکانفرنس

کراچی (اسٹاف رپورٹر)آرٹس کونسل کے زیر اہتمام چار روزہ ’’سولہویں عالمی اردو کانفرنس ‘‘ کے دوسرے روز ‘‘اْردو ناول کے مشاہیر’’کے عنوان سے پہلا اجلاس منعقد کیاگیا جس کی صدارت مرزا اطہر بیگ نے کی ۔۔

اجلاس میں دنیائے ادب کے معروف ترین ناول نگاروں خالد اختر، بانو قدسیہ، عبداللہ حسین، شمس الرحمن فاروقی، قرۃ العین حیدراور شوکت صدیقی کی ناول نگاری اور شخصیت کے حوالے سے گفتگو کی گئی، اظہارِ خیال کرنے والی شخصیات میں کاشف رضا، اختر رضا سلیمی، ضیائالحسن، محمد حمید شاہد، نجیبہ عارف اور محمود شام شامل تھے ، صدارتی خطبہ میں مرزا اطہر بیگ نے کہاکہ ناول اور اس کے قاری کے لیے اب تقاضے بدل رہے ہیں ، نئے نوجوان ناول نگاروں سے انہیں مایوسی ہوئی ہے کیونکہ وہ بچ بچانے کا راستہ اختیار کرتے ہوئے لکھ رہے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ نوجوانوں کو کھل کر لکھنا چاہیے اور پرانے سانچے کی پروا نہیں کرنی چاہیے ، انہوں نے کہاکہ ناول لکھنا ایک صبر آزما کام ہے ، نوجوان رائٹرز ناول لکھتے وقت آزادانہ رجحان پیدا کریں، اس موقع پر محمود شام نے شوکت صدیقی کے ناول ’’خدا کی بستی‘‘ پر گفتگو کرتے ہوئے مذکورہ ناول کے لکھنے کے زمانے اور موجودہ دور تک کے درپیش حالات کو حقائق کی روشنی میں بیان کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے جسم آزاد ہوتے رہے ہیں مگر ذہن غلام ، تاریخ اپنے آپ کو دہراتی رہتی ہے مگر لباس اور آلات بدل جاتے ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں