سندھ ہائیکورٹ کا ناظر کی رپورٹ پر ایس ایچ او زمان ٹائون کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم

سندھ  ہائیکورٹ    کا ناظر  کی  رپورٹ  پر  ایس  ایچ  او  زمان  ٹائون  کے  خلاف  مقدمہ  درج  کرنے  کا  حکم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے ناظر کی رپورٹ پر ایس ایچ او زمان ٹاؤن سمیت تین پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا۔پیر کو ایس ایچ او زمان ضمیر احمد،ایڈیشنل ایس ایچ او زاہد اور چوکی انچارج رستم کے خلاف ناظر کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

ناظر سندھ ہائیکورٹ نے موقف اختیار کیاکہ عدالت کے حکم پر کورنگی کے ساحل پر واقع زمین کے معائنے کے لئے گئے تھے ۔11 نومبر کو کے عدالتی حکم پر عمل درآمد کے لئے پہنچے تو پولیس نے تعاون نہیں کیا۔ایڈیشنل ایس ایچ او کی سربراہی میں پولیس نے وہاں کام کرنے والے معاونین کو حراست میں لے لیا۔ناظر نے بتایاکہ پولیس اہلکاروں کے رویے کی شکایت ایس ایچ او زمان ٹاؤن سے کی تو اس نے بھی مدد نہیں کی۔وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ سنگل بینچ نے ڈی آئی جی اور ایس ایس پی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کردی۔خواجہ نویدایڈووکیٹ نے کہا کہ اس زمین پر پہلے ہی تین حکم امتناع جاری ہو چکے ہیں پولیس کس حکم پر عملدرآمد کرے ۔وکیل پولیس افسران نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اس کے باوجود ناظر کی مدد کی اور روزنامچے میں انٹری موجود ہے ۔خواجہ نوید ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ 13 ارب روپے مالیت کی زمین ہے جسے چند کروڑ میں بیچا جا رہا ہے ۔دو رکنی بینچ نے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع سے انکار کر دیا۔عدالت نے فریقین کو 7 دسمبر تک تفصیلی دلائل کے لی مہلت دے دی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں