پیاز کی ڈبل سنچری،سبزیوں کے نرخ بھی آسمان پر پہنچ گئے،شہری پریشان

پیاز کی  ڈبل  سنچری،سبزیوں  کے  نرخ  بھی  آسمان  پر  پہنچ  گئے،شہری  پریشان

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)سیزن کی سبزیوں کی بھرپور پیداوار کے باوجود سبزیوں کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، پیاز نے ڈبل سنچری کرلی، شہریوں کا کہنا ہے کہ کم آمدن والے طبقے کے لیے دال سبزی کھانا بھی مشکل ہوگیا ہے ۔کو لگام ڈالی جائے ۔

 سندھ کی فصل بازار میں آنے کے باوجود ایک ہفتے کے دوران پیاز 80روپے مہنگی ہوگئی ، تین روز میں پیاز کی قیمت میں 30روپے فی کلو کا اضافہ ہوگیا ہے اور خوردہ سطح پر پیاز 200روپے کلو تک فروخت کی جارہی ہے ۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ سبزی منڈی میں پیاز کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں اس لیے خوردہ قیمت میں بھی اضافہ ہورہا ہے ۔منڈی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یومیہ بنیادوں پر منڈی لائی جانے والی پیاز کا 60 سے 70 فیصد حصہ گوداموں میں ذخیرہ کیا جارہا ہے جو ایکسپورٹرز خرید رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ بازار میں پیاز کی مصنوعی قلت پیدا کی جارہی ہے ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ گوشت اور مرغی تو درکنار اب سبزیاں پکانا بھی مشکل ہوتا جارہا ہے ۔بھنڈی، مٹر 250روپے سے 300روپے ، گوبھی، لوکی اور توری 160روپے کلو، آلو 100سے 120روپے کلو، گاجریں 100روپے کلو، سیم اور گوار کی پھلی 200روپے کلو، شلجم اور چقندر 160 سے 180روپے کلو اور موسم کی دیگر سبزیاں بھی بدستور مہنگے داموں فروخت ہورہی ہیں۔شہری کہتے ہیں کہ شہر بھر میں سرکاری نرخ پر کہیں عمل درآمد ہوتا نظر نہیں آرہا، گراں فروشوں کو کوئی روکنے والا نہیں۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ من مانی قیمتوں پر سبزیاں فروخت کرنے والوں 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں