غیر قانونی انٹر سٹی بس اڈوں کو شہر سے باہر منتقل کرنے کا فیصلہ

غیر قانونی انٹر سٹی  بس  اڈوں  کو  شہر  سے  باہر منتقل  کرنے  کا  فیصلہ

کراچی(آن لائن)کمشنرکراچی سید حسن نقوی کی زیر صدارت ان کے دفتر میں ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں شہر کے اندر انٹر سٹی بس اڈوں کو شہر سے باہر منتقل کرنے اور ۔۔۔

ہیوی ٹریفک کے دن کے اوقات میں شہر کے اندر داخل ہونے پر پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن ڈی آء جی ٹریفک تمام ڈپٹی کمشنرز محکمہ ایکسائز ماس ٹرانزٹ اتھارٹی ایس آئی ڈی سی ایل اور ریڈ لائن اور یلو لائن کے افسران نے شرکت کی۔فیصلہ کیا گیا کہ شہر کے اندر مصروف علاقوں میں بس اڈوں کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے اور ٹریفک دباؤ کا سامنا ہے ۔ فیصلہ کیا گیا کہ شہر کے اندر غیر قانونی انٹر سٹی بس اڈوں کو ختم کیا جائے گا اور ان کے لیے شہر کے باہر انٹر سٹی بس ٹرمنلز قائم کئے جائیں گے ۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ شہر کے اندر ہیوی ٹریفک کے دن کے اوقات میں داخلہ پر پابندی کو سختی سے نافذ کیا جائے گا۔اجلا س میں انٹر سٹی بس ٹرمنلز کے لیے مجوزہ منصوبوں پر عملدرآمد میں حائل تجاوزات سمیت رکاوٹوں کا جائزہ لیا گیا اور انہیں دور کر نے کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا گیا ۔اجلاس میں شہر سے باہر سپر ہائی وے اور دیگر مختلف مقامات کی نشاندہی کی گئی۔ سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے حکومت سندھ کے بس ٹرمنلز کے مجوزہ منصوبہ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور حکومت کی کوششوں سے آگاہ کیا اور تجاویز دیں۔ ڈی آء جی ٹریفک نے کہا کہ ہیوی ٹریفک کو صبح 6 بجے سے رات گیارہ بجے تک شہر کے اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے ،اس پابندی پر موثر طور پر عملدرآمد کیا جا ے گا ۔انہوں نے بتایا کہ تاج کمپلیکس، قیوم آباد ،کریم آباد ،کینٹ اور مختلف مقامات پر غیر قانونی بس اڈوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہر میں ٹریفک نظام کی بہتری کے لیے ٹریفک انجینئرنگ بیورو کو متحرک کیا جائے گا ۔اجلاس میں ٹریفک سگنلز اور لین مارکنگ کی کمی دور کر نے کے لیے ٹریفک انجینئرنگ بیورو اور ٹریفک پولیس کو مل کر اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی۔اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ ٹریفک پولیس اپنی ٹریفک جرمانہ کی آمدنی سے ٹریفک انجینئرنگ بیورو کو ٹریفک سگنلز روڈ لیں مارکنگ اور ٹریفک سائنز کے اخراجات پورے کر نے کے لیے فنڈ فراہم کرنے کے لیے حکومت کو تجویز دی ۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں