لاڑکانہ میں میٹرک کے پرچے شروع ہونے سے قبل آؤٹ

 لاڑکانہ میں میٹرک کے پرچے شروع ہونے سے قبل آؤٹ

لاڑکانہ(بیورورپورٹ)لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے زیر نگرانی میٹرک کے جاری امتحانات کے دوران نویں جماعت کے بائیولو جی اور دسویں کے کیمسٹری کے پرچے لیے گئے ، اس دوران تعلیمی بورڈ کی جانب سے جاری سوالیہ پرچہ واٹس ایپ اور۔۔۔

 دیگر سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے آؤٹ ہوگیاجس کے نتیجے میں امیدوار امتحانی مراکز میں سرعام گائیڈز اور موبائل فون کے ذریعے پرچے حل کرتے ہوئے دکھائی دیئے ، تاہم ضلع لاڑکانہ میں نقل کی روک تھام کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کے باوجود مختلف علاقوں میں فوٹو اسٹیٹ کی مشین کی دکانیں کھلی رہیں جہاں امیدواروں کے دوست، رشتہ دار حل شدہ پرچوں کی فوٹو کاپی کروا کر امتحانی مراکز میں بھیجتے رہے جبکہ لاڑکانہ شہر کے بیشتر امتحانی مراکز میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے باعث امیدواروں کو  شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ علاوہ ازیں لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کی جانب سے لاڑکانہ ڈویژن کی چھاپہ مار ٹیموں نے لاڑکانہ، قمبر شہدادکوٹ، شکارپور، جیکب آباد اور کشمور کندھ کوٹ سمیت ضلع دادو کی دو تحصیلوں میہڑ اور کے این شاہ کے مختلف امتحانی مراکز کا دورہ کرتے ہوئے مجموعی طور پر 182 امیدواروں کو کاپی کیس اور 185 جعلی امیدواروں کو پکڑ کر امتحانی مراکز سے باہر نکال دیا۔دوسری جانب لاڑکانہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین نے ضلع کشمور کے گورنمنٹ ہائی اسکول بڈانی کے پرنسپل سمیت تمام ایکسٹرنل سپرنٹنڈنٹس کو امتحانات کے دوران نقل پر قابو نہ پانے اور بدانتظامی پر برطرف کردیا۔ ترجمان تعلیمی بورڈ لاڑکانہ کے مطابق چیئرمین تعلیمی بورڈ لاڑکانہ نے برطرف پرنسپل اور دیگر اسٹاف کی جگہ دیگر سینئر اساتذہ کو تعینات کیا ہے ، برطرف کیے جانے والوں میں ہائی اسکول بڈانی کے پرنسپل مول چند، ایکسٹرنل زبیر احمد چاچڑ، انعام جاکھرانی اور خالد کھوسو شامل ہیں، نقل پر قابو نہ پانے اور بدانتظامی کی رپورٹ سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کو بھیج دی گئی ہے۔

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں