گیس بحران : چولہے بجھ گئے ، شہری لکڑی جلانے پر مجبور

گیس  بحران  :  چولہے  بجھ  گئے  ،  شہری  لکڑی  جلانے  پر  مجبور

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)شہر قائد میں گیس بحران نے عوام کو بھوکا رہنے پر مجبور کر دیا، خواتین کا کہنا ہے کہ گیس نہیں دے سکتے تو بل بھی جاری کرنا بند کر دیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں گیس کا بحران سنگین ہو گیا ۔۔

اعلانیہ اورغیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔خواتین نے گیس کی بندش سے تنگ آ کر لکڑی کے چولہوں پر کھانے کی تیاری شروع کر دی ہے ، خواتین کا کہنا ہے کہ ہوشربا مہنگائی میں ناشتے اور کھانے کیلئے ہوٹلوں پراچھی خاصی رقم خرچ ہو جاتی ہے جبکہ ایل پی جی مافیا نے قیمتیں بھی بڑھا دی ہیں۔گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف خواتین نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے گیس کے بل جمع نہ کرانے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ایس ایس جی سی گیس نہیں دے سکتی تو بل بھی جاری کرنا بند کر دے ۔گیس صارفین کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی کے بلوں نے جینا دوبھر کردیا ہے ، اب گیس بلوں میں سلو میٹر کے نام پر ناجائز چارجز بھی وصول کرنا شروع کردیے ہیں۔صارفین کا کہنا تھا کہ گیس آئے نہ آئے لیکن بھاری بھرکم بل باقاعدگی سے آرہے ہیں۔متبادل توانائی یعنی ایل پی جی کی قیمتوں میں من مانے اضافے کی وجہ سے سلنڈر بھروانا بھی مشکل ہوگیا ہے ۔دوسری جانب گیس بحران کے باعث عوام پانی ابالنے سے بھی محروم ہیں جس کے باعث آلودہ پانی پینے سے گیسٹر و اور معدے کے دیگر امراض بھی جنم لے رہے ہیں۔ماہرین کا کہناہے کہ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی اہم وجہ آلودہ پانی پینا ہے ، گیس کی قلت اور اس کی مہنگی قیمتوں کے باعث بہت سے لوگ اُبالے بغیر ہی پانی پینے پر مجبور ہیں۔ماہرین نے شہر میں پانی کی تقسیم کے فرسودہ نظام کو بھی آلودگی کی ایک اور وجہ قرار دیا۔ان کا کہنا تھا کہ عوام آلودہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی وجہ سے بھاری قیمت ادا کررہے ہیں جنہیں کمیونٹی کی سطح پر صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنا کر روکا جا سکتا ہے ۔اولڈ سٹی ایریا میں مقیم سینئر جنرل فزیشن نے شہر کی صحت عامہ کی صورتحال پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے درمیان گیس کی قلت نے غریب خاندانوں کی زندگیوں کو انتہائی مشکل بنا دیا ہے ۔وہ کہتے ہیں کہ ‘گیس کی قلت نے عوام کی مشکلات کو مزید بڑھا دیا ہے جس سے صحت عامہ پر سمجھوتہ کیا جارہا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں