ایم ڈی اے محکمہ ریونیو : بدعنوان افسران کے خلاف نیب کا گھیرا تنگ
کراچی (آن لائن)قومی احتساب بیورو (نیب) نے ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی اور محکمہ ریونیو میں کرپشن میں ملوث افسران کے خلاف گھیرا تنگ کردیا۔ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے سے شاہ لطیف ٹاؤن اسکیم کے سیکٹر 25 اور 24 پر قبضے اور تجاوزات کا ریکارڈ طلب کرلیا۔
ذرائع کے مطابق سیکٹر 24 میں نیلامی کے بعد شہریوں کو پلاٹس کے الاٹمنٹ جاری ہو چکے تھے تاہم بعض افسران کی ملی بھگت سے شہریوں کو الاٹ پلاٹس کا لے آؤٹ پلان پاس کردیا جبکہ ایم ڈی اے میں کوئی مستند ڈائریکٹر ٹاؤن پلان موجود ہی نہیں ہے ۔ذرائع کے مطابق قابل اور تجربہ کار ٹاؤن پلانر کو نظر انداز کرکے ادارے کے وسائل پر قبضے کے لئے بعض سیاسی شخصیات کی سفارش پر سول ڈپلومہ کے حامل فرد کو ہی ڈائریکٹر ٹاؤن پلانرکے عہدے سے نواز اگیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق سول ڈپلومہ رکھنے والے افسر کو ڈائریکٹر ٹاون پلاننگ کے عہدے پر تعینات کرنا پاکستان انجینئر نگ کونسل کے قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے جبکہ متعدد بار پاکستان انجینئر نگ کونسل کی جانب سے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور سندھ سرکار کو اس حوالے سے آگاہ بھی کیا گیا ہے جسکا فائدہ اٹھا کر بعض افسران نے مبینہ طور پر شاہ لطیف ٹاؤن اسکیم سیکٹر 24 کی 150 ایکڑ زمین غیر قانونی طریقے سے ایک منظور نظر کمپنی کو الاٹ کر دی ہے ۔ اس مبینہ جعلسازی میں ایم ڈی اے افسران کے ساتھ ریونیوڈپارٹمنٹ کے کچھ افسران بھی شامل تھے جنہوں نے ریکارڈ میں خورد برد کر کے مذکورہ زمین غیر قانونی طریقے سے الاٹ کر دی ۔باوثوق ذرائع سے معلو م ہوا ہے کہ زمین کی اس غیر قانونی الاٹمنٹ پر قومی احتساب بیورو نے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور اس سلسلے میں ڈی جی ایم ڈی اے کو نوٹس ارسال کر کے تفصیلی رپورٹ اور متعلقہ دستاویزات جمع کروانے کی ہدایت جاری کر دی ہے ۔ذرائع کے مطابق بعض افسران نیب کو اصل دستاویزات کی فراہمی کے بجائے بوگس دستاویزات کے ذریعے نیب حکام کی توجہ اصل معاملے ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ریکارڈ میں ہیرا پھیری کر کے ایم ڈی اے کی 15 ایکڑ زمین کو ٹھکا نے لگایا ہے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مذکورہ زمین کی الاٹمنٹ پر ایک شہری نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کر دی ہے جس کا نمبر 2614/2024.C.P.No دائر کر دی ہے ۔