ضلعی اسپتالوں میں نیو رولوجسٹ نہ ہونے کا انکشاف

ضلعی  اسپتالوں  میں  نیو رولوجسٹ  نہ  ہونے  کا  انکشاف

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ذہنی و اعصابی بیماریوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اوسط عمر بڑھ رہی ہے جس کے ساتھ ذہنی و اعصابی بیماریاں بھی بڑھ رہی ہیں۔۔

 الزائمر اور ڈیمینشیا کی تشخیص نیورولوجسٹ کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں نیورولوجسٹ کی تعداد کم ہے اور ضلعی اسپتالوں میں نیورولوجسٹ کی اسامی ہی موجود نہیں ہے ۔پاکستان کے سرکاری اسپتال اولڈ ایج فرینڈلی نہیں، پاکستان میں ضعیف افراد کے لیے انشورنس اور اولڈ سٹیزن کارڈ بناکر دوائیں سبسڈائز نرخ پر مہیا کی جائیں اور ٹرانسپورٹ کی مفت سہولت دی جائے ۔حکومت چائلڈ ہیلتھ کی طرح ایلڈری ہیلتھ کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے ایلڈری کیئر پروگرام شروع کرے ۔ان خیالات کا اظہار نیورولوجی اویرنیس اینڈ ریسرچ فائونڈیشن کے صدر پروفیسر محمد واسع، پاکستان اسٹروک سوسائٹی کے صدر پروفیسر عبد المالک، پاکستان سوسائٹی آف نیورولوجی کے سیکریٹری پروفیسر بشیر سومرو، صدر پروفیسر نائلہ شہباز، جناح اسپتال شعبہ نفسیات کے سابق سربراہ معروف ماہر نفسیات پروفیسر اقبال آفریدی اور سینئر پروفیسر اعجاز وہرہ نے عالمی یوم یادداشت کے حوالے سے منعقدہ میڈیا میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔پروفیسر محمد واسع کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی اس وقت لگ بھگ 24 کروڑ ہے جس میں 60 سال کی عمر کے افراد 8 فیصد یعنی لگ بھگ پونے دو کروڑ افراد بنتے ہیں جنہیں ڈیمینشیا اور الزائمر ہوسکتا ہے اور اس کے لیے پاکستان میں رسک فیکٹر بھی زیادہ ہیں۔پاکستان میں اوسط عمر بڑھ رہی ہے جس کے ساتھ ذہنی و اعصابی بیماریاں بھی بڑھ رہی ہیں،الزائمر قابل علاج بیماری ہے ، ہمارے ہاں بڑھاپے کے ساتھ بہت سی چیزوں کو بڑھاپا سمجھا جاتا ہے ۔ پروفیسر نائلہ شہباز کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کا تمباکو استعمال نہیں کرنا چاہیے ، جسمانی سرگرمیاں ختم ہوگئی ہیں، نوجوان اور بچے انڈور گیمز کی طرف جا رہے ہیں، بڑے بڑے کھیل کے میدان پلازہ اور مالز میں تبدیل ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے جسمانی سرگرمیاں ختم ہورہی ہیں جس کی وجہ سے نوجوانوں میں کھیل کود کے بجائے موبائل کا استعمال بڑھ رہا ہے ۔ بزرگوں سے رابطہ بڑھانے کی ضرورت ہے ، بزرگوں کو اولڈ ایج ہائوسز کی نہیں توجہ اور رابطوں کی ضرورت ہے۔ پروفیسر اقبال آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سرکاری اسپتال اولڈ ایج فرینڈلی نہیں ہیں۔ الزائمر کا مرض 60 سال کی عمر کے بعد ہوتا ہے لیکن 50 یا 40 سال کی عمر میں بھی یہ بیماری ہو سکتی ہے ۔ پروفیسر عبد المالک کا کہنا تھا کہ الزائمر وٹامن بی 12کی کمی، بلند فشار خون، شوگر ، نیند کی کمی اور صحت مندانہ سرگرمیوں کی کمی سے لاحق ہو سکتی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں