چھالیہ کی اسمگلنگ عروج پر پہنچ گئی ، حکومت اربوں روپے کی محصولات سے محروم

چھالیہ  کی  اسمگلنگ  عروج  پر پہنچ  گئی  ،  حکومت  اربوں  روپے  کی  محصولات  سے  محروم

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)چھالیہ ڈیلر کا کراچی میں نیٹ ورک پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگیا اسمگلنگ روٹس پر آنے والے پولیس تھانوں کی سہولت کاری جاری ہے۔۔

مختلف علاقوں میں میٹھی چھالیہ ،گٹکا کی سپلائی پر مبینہ رشوت بڑھا دی گئی ہے ، چھالیہ اسمگلنگ کا دھندہ عروج پر پہنچ گیا850روپے کلوملنے والی چھالیہ کی قیمت میں اضافے سے حکومت اربوں روپے کی محصولات سے محروم ہوگئی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایک جانب چھالیہ کی درآمدکرنے والے درآمدکنندگان پر پابندیاں مزید سخت کردی ہیں جبکہ دوسرے حکومتی عناصرکی سرپرستی میں چھالیہ کی اسمگلنگ کرکے میٹھی سپاری بنانے والی فیکٹریوں کواسمگل چھالیہ کی فراہمی کی جارہی ہے جبکہ چھالیہ ڈیلر نے اپنی بعض کمپنیوں کو کراچی سائٹ انڈسٹریل ایریا سے حب انڈسٹریل ایریا منتقل کردیا ہے جس کی وجہ سے بلوچستان سے اسمگل ہوکر کراچی آنے والی چھالیہ کو حب میں ہی فیکٹریوں میں منتقل کرنے کے بعد چھوٹی گاڑیوں ،لگژری گاڑیوں کے ذریعے کراچی منتقل کیا جاتا ہے جس کی اطلاع اسمگلنگ روٹس پر آنے والے تھانوں کو ہوتی ہے ۔ حکومت کی جانب سے چھالیہ کے درآمدکنندگان پر پابندیاں لگادی گئی ، درآمدکنندگان پر پابندی کا فائدہ ٹیکس ادانہ کرنے والی چھالیہ کی مذکورہ فیکٹریوں پر کودیاجارہے اوراس آڑمیں جعلی کمپنیاں رجسٹرڈکمپنیوں کانام استعمال کرکے غیرمعیاری مال بناکرمارکیٹ میں فروخت کررہی ہیں۔چھالیہ کی درآمدپر اعلیٰ عدلیہ کے احکامات پر لیب رپورٹ سے مشروط کیاگیاہے جس کے بعد چھالیہ کی درآمد تقریباًبندہوگئی ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں