سرکاری اسپتالوں میں تشخیص کی کوئی سہولت نہیں
کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)سرکاری اسپتالوں سے ملنے والے اعدادوشمار کے مطابق جناح اسپتال کی ڈپٹی ڈائریکٹر اور شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر نوشین نے بتایا۔۔
کہ اسپتال کے شعبہ حادثات میں روزانہ کی بنیاد پر 120 سے 150 مریض جوڑوں میں درد اور بخار کی شکایت میں رپورٹ ہورہے ہیں، کلینکل علامات دیکھ کر ہم اسے چکن گنیا کہتے ہیں کیونکہ سرکاری اسپتالوں میں چکن گنیا کے مرض کی تشخیص کی کوئی سہولت موجود نہیں ہے ، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران جناح اسپتال میں 4 ہزار سے زائد مریض رپورٹ ہوچکے ہیں۔سول اسپتال کے انچارج شعبہ حادثات ڈاکٹر عمران سرور شیخ نے بتایا کہ ان دنوں میں تقریباً 80 سے زائد مریض یومیہ اوپی ڈی اور شعبہ حادثات میں رپورٹ ہورہے ہیں۔عباسی شہید اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال میں یومیہ 150 سے زائد مریض رپورٹ ہورہے ہیں۔سندھ گورنمنٹ لیاقت آباد اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال میں یومیہ 60 سے زائد مریض رپورٹ ہورہے ہیں اور یکم اکتوبر سے 12 اکتوبر تک 400 سے زائد مریض چکن گنیا کی علامت میں رپورٹ ہوچکے ہیں۔سندھ گورنمنٹ سعودآباد اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ اسپتال میں 100 سے زائد مریض تیز بخار اور جوڑوں کے درد میں یومیہ رپورٹ ہورہے ہیں۔سندھ گورنمنٹ نیوکراچی اسپتال کے حکام کا کہنا ہے کہ یومیہ 80 سے 100 مریض چکن گنیا کی علامات میں رپورٹ ہورہے ہیں۔