آبی بحران : ساڑھے 4 کلومیٹر لائن بچھانے کا منصوبہ
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)شہر قائد میں پانی کی فراہمی سے متعلق میئر مرتضیٰ وہاب نے بڑی خوشخبری سنادی۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے پپری پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کیا اس دوران ان کے ہمراہ ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد ودیگر بھی موجود تھے ۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ساڑھے 4 کلو میٹر طویل 72 انچ قطر کی نئی پائپ لائن بچھائی جارہی ہیں، منصوبے کی کل لاگت 2.3 ارب روپے ہے ۔انہوں نے کہا کہ 7 کروڑ گیلن پانی یہاں سے کراچی کو فراہم کیا جاتا ہے ، یومیہ30لاکھ گیلن تک پانی لیکیج کی وجہ سے ضائع ہورہا تھا۔میئر کراچی نے کہا کہ فروری تک پائپ لائن بچھانے کا کام مکمل ہوجائے گا۔مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کراچی کے پانی کا مسئلہ حل کرنا چاہتی ہے ، بلاول بھٹو کے وژن کے مطابق ایسے مزید منصوبے شروع کررہے ہیں۔علاوہ ازیں قائد آباد برج کے دونوں ٹریکس کی بحالی کے کام کا جائزہ لیتے میئر کراچی نے کہا کہ قائد آباد برج پر آنے اور جانے والے دونوں ٹریکس کی مرمت و استرکاری کرکے ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے جس سے شہریوں کو قائد آباد، لانڈھی، پورٹ قاسم اور دیگر صنعتی اور رہائشی علاقوں میں آمدورفت کی سہولت حاصل ہوگی اور سڑک کی خستہ حالی کے باعث درپیش مسائل حل ہوں گے ، اس علاقے میں انور بلوچ ہوٹل سے لے کر مرغی خانہ بس اسٹاپ تک سڑک کا تعمیراتی کام تیزی کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے جس کا مقصد کم سے کم وقت میں شہریوں کو سہولت فراہم کرنا ہے ، کراچی کے عوام کی خدمت کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، بارشوں اور دیگر وجوہات کے باعث متاثر ہونے والی کراچی کی تمام بڑی سڑکوں اور شاہراہوں کی تعمیر و مرمت اور بحالی کا کام تیز رفتاری سے جاری ہے جبکہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت کراچی میں مزید تعمیراتی منصوبوں پر جلد کام شروع ہوگا۔میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ محکمہ انجینئرنگ کو ہدایت کی ہے کہ شہر میں جہاں بھی سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا کام جاری ہے اسے تیزی کے ساتھ مکمل کیا جائے اور اس کے علاوہ دستیاب وسائل اور افرادی قوت کا بھرپور استعمال کیا جائے ، بنیادی انفراسٹرکچر کو بہتر بناکر ہی شہرکو خوبصورت اور سرسبز بنایا جاسکتا ہے اور ماحولیاتی آلودگی سمیت دیگر مسائل پر قابو پانا ممکن ہے ، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے تعاون سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تحت شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کے سلسلے میں موثر حکمت عملی اختیار کی جا رہی ہے ۔