غیر قانونی تعمیرات کی سر پرستی :ایس بی سی اے کے 4افسران کے خلاف کارروائی کا حکم
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے )کو غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کرنے پر چار افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے بہادرآباد میں اوورسیز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف درخواست پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا، درخواست گزار کے وکیل کے مطابق اوورسیز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے پلاٹ نمبر 74A/1 پر غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہے ، بلڈر کے جانب سے گراؤنڈ پلس ون کی اجازت نامے پر بیسمنٹ کے ساتھ تین منزلہ تعمیرات کی جارہی ہیں۔ عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق بلڈر نے گھر کے لئے گراؤنڈ پلس ون کی تعمیرات کی ہیں جبکہ ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلڈر کی جانب سے پلاٹ پر آٹھ علیحدہ یونٹس تعمیر کئے ، عدالت نے حکم نامے میں کہا کہ بظاہر ایس بی سی اے کی رپورٹ جھوٹی اور من گھڑت ہے ، ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلڈر نے ایس بی سی اے کی سرپرستی میں منظورپلان کے خلاف تعمیرات کی ہیں، ایس بی سی اے افسران نے تعمیرات کے دوران کوئی کارروائی نہیں کی، متعلقہ آرکیٹیکٹ نے بھی غیر قانونی تعمیرات کو رپورٹ نہیں کیا، غیر قانونی تعمیرات ایس بی سی اے اور آرکیٹکٹ کی نااہلی کا نتیجہ ہیں، عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے کو ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹ، سینیئر بلڈنگ انسپکٹر اور بلڈنگ انسپکٹر کے خلاف غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کرنے پر محکمانہ کارروائی کا حکم دیا ہے ، عدالت نے ڈائریکٹر شرقی ایس بی سی اے کو بلڈر کے خلاف بھی فوجداری کارروائی شروع کرنے کا حکم دیا جبکہ اپروو پلان کے خلاف تعمیرات مسمار کرنے کی کارروائی شروع کرنے کا حکم بھی دیا ہے ۔ عدالت نے بلڈر کو متعلقہ ایس ایچ او کے ذریعے نوٹس کی تعمیل کی ہدایت کرتے ہوئے ایس بی سی اے حکام کو بلڈر زکے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے لئے نادرا کو خط تحریر کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔ عدالت نے ڈی جی ایس بی سی اے کو تعمیرات کے دوران تعینات افسران کے خلاف کارروائی کی رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کہ کہ متعلقہ افسران کو اس دوران فیلڈ پوسٹنگ نا دی جائے ، عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کردی ہے ۔