موٹر وہیکل ٹیکس کی پیشگی ادائیگی کا آپشن متعارف کرانے کی تجویز
کراچی(اسٹاف رپورٹر)چیف سیکریٹری سندھ، آصف حیدر شاہ نے ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول ڈپارٹمنٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ موٹر گاڑی ٹیکس کے عمل کو مزید عوام دوست بنائے ، اس کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھایا جائے اور انسانی مداخلت کو کم سے کم کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات عوامی سہولت، شفافیت اور ٹیکس وصولی کے عمل کو مزید موثر بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ چیف سیکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ٹیکس دہندگان کے لیے اس عمل کو زیادہ آسان اور شفاف بنائے گا اور دستی مداخلت کو کم کرے گا، جس سے ٹیکس دہندگان کا تجربہ بہتر ہوگا۔چیف سیکریٹری سندھ نے محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس کی صدارت کی۔ اس دوران انہوں نے محکمہ کو ہدایت دی کہ وہ اپنے ٹیکس کے دائرہ کار کو وسیع کرے تاکہ ریونیو کی وصولی کو بہتر بنایا جا سکے ۔ مزید برآں انہوں نے ٹیکس دہندگان کے لیے یہ آپشن متعارف کرانے کی تجویز دی کہ وہ 3 سے 5 سال کے لیے موٹر گاڑی ٹیکس کی پیشگی ادائیگی کر سکیں تاکہ جو لوگ آئندہ سالوں میں اپنے ٹیکس کی ادائیگی کرنا چاہتے ہوں، ان کے لیے یہ سہولت فراہم کی جا سکے ۔ یہ اقدام ٹیکس دہندگان کو ادائیگیاں منظم کرنے میں زیادہ لچک فراہم کرنے کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔اجلاس میں سیکریٹری ایکسائزمحمد سلیم راجپوت اور دیگر سینئر افسران بھی شریک ہوئے ۔ اجلاس میں محکمہ نے مالی سال 2024-25 کے لیے ریونیو کی وصولی میں اہم کامیابیاں رپورٹ کیں۔ محکمہ نے اپنے جاری ترقیاتی منصوبوں کا بھی ذکر کیا جو سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) کے تحت شامل ہیں، جن میں چھ انفراسٹرکچر منصوبے اور ایک آئی ٹی منصوبہ شامل ہیں۔محکمہ نے اپنی جاری جدیدیت کی کوششوں کے تحت کئی جدید اقدامات متعارف کرائے ہیں جن میں بایومیٹرک تصدیق، موٹر گاڑی کی رجسٹریشن کے لیے کیش لیس ٹرانزیکشنز اور پریمیم نمبر پلیٹس کی آن لائن نیلامی شامل ہیں۔ یہ اقدامات محکمہ کی حکمرانی کو بہتر بنانے اور شفافیت کو بڑھانے کے لیے ہیں۔ مزید برآں، موٹر گاڑی آرڈیننس 1965 میں ترامیم اور 2024-25 کے بجٹ میں ٹیکس کی شرح میں نظرثانی پر بھی بات کی گئی تاکہ محکمہ کو جدید معیار کے مطابق لایا جا سکے اور اس کے آپریشنز کو آسان بنایا جا سکے ۔