سات سالہ صارم کے قتل میں تاحال پیشرفت نہ ہوسکی

کراچی(اسٹاف رپورٹر)نارتھ ناظم آباد میں 7سالہ صارم کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کیس میں مزید پیشرفت نہ ہوسکی۔کئی روز گزر جانے کے باوجود صارم کا قاتل پکڑا نہ جاسکا۔
گارڈن سے لاپتہ 6 سالہ علی رضا اور 5 سالہ علیان کا بھی تاحال پتہ نہ چل سکا۔تفصیلات کے مطابق صارم قتل کیس میں تفتیش و تحقیقات سست روی کا شکار ہوگئی۔تفتیشی ذرائع کے مطابق صارم کی لاش سے حاصل کیے جانے والے نمونوں سمیت زیر حراست مشتبہ 7 افراد کے ڈی این اے سیمپل کی رپورٹ بھی تاحال لیبارٹری کی جانب سے موصول نہ ہوسکی۔رہائشی اپارٹمنٹ سے حاصل کیے جانے والے شواہد بھی تفتیش کاروں کو قاتل تک نہ پہنچا سکے ۔رہائشی عمارت النعم اپارٹمنٹ میں مقیم 50 سے زائد مشتبہ افراد کے انٹرویو بھی تفتیش کاروں کیلئے کار آمد ثابت نہ ہوسکے ۔صارم 7 جنوری کو العنم اپارٹمنٹ سے لاپتہ ہوا تھا۔ 18جنوری کو لاش اپارٹمنٹ میں بنے زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی تھی۔دوسری جانب گارڈن ویسٹ سے لاپتہ دو کم سن پڑوسیوں کا 24 روز بعد بھی سراغ نہ لگایا جاسکا۔5 سالہ علیان اور 6 سالہ علی رضا 14 جنوری کو گھر کے باہر سے کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوئے تھے ۔ بچوں کی تلاش کیلئے پولیس کی جانب سے کومبنگ آپریشن کیا گیا۔ سیوریج کے ندی اور نالوں کو بھی چیک کیا گیا ۔بچوں کی تلاش کے لیے سراغ رساں کتوں کی بھی مدد لی گئی لیکن زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا؟علیان اور علی رضا کا تاحال پتہ نہ چل سکا۔