بلڈنگ ریگولیشنز ترامیم کیس، درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب

 بلڈنگ ریگولیشنز ترامیم کیس، درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشنز میں ترامیم کے خلاف تحریک انصاف کی بطور جماعت درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلئے ، قائم مقام چیف جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے جماعت اسلامی، پاسبان، پائلپ، متعدد نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز اور شہریوں کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت عدالت نے تحریک انصاف کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر سوالات اٹھائے ۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایک سیاسی جماعت ترمیم سے بطور جماعت کیسے متاثر ہوئی ہے اور وہ کس حیثیت سے بلدیاتی ریگولیشن میں ترمیم کو چیلنج کر سکتی ہے ۔ جسٹس جنید غفار نے وکیل درخواست گزار غلام محی الدین سے دلائل طلب کرلئے ۔ جماعت اسلامی کے وکیل محمد واوڈا ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ترامیم کے بعد این او سیز جاری ہونا شروع ہوچکی ہیں، جس کے تحت رہائشی پلاٹوں کو کمرشل استعمال میں لایا جا رہا ہے ۔ رہائشی پلاٹس کو این او سی کے بعد تجارتی سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جا رہی ہے ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے وکیل نے تجویز دی کہ عدالت کا وقت بچانے کے لیے ثالثی کا راستہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں