بارشوں کی پیشگوئی:نالے صاف نہ ہوسکے ،شہری پریشان

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)محکمہ موسمیات کی جانب سے بارشوں کی پیشگوئی کے باوجود پانچ سو سے زائد چھوٹے بڑے برساتی نالوں کو صاف اور سیوریج کے بوسیدہ نظام کو بہتر نہیں کیا جاسکا۔کورنگی صنعتی ایریا میں نالے ابھی سے ابلنا شروع ہوگئے جبکہ شہر میں زیادہ برسات کی صورت میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے ۔
سڑکوں سے نالوں تک کچرے کے ڈھیر لگنے کے باعث شہری ممکنہ نکاسی آب کے مسائل کے پیش نظر تشویش کا شکار نظر آتے ہیں،میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے 20جون سے نالوں کی صفائی شروع کرنے کا اعلان کیا تاہم اس پر عملدرآمد کا آغاز تاحال نہیں کیا جاسکا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی سمیت سندھ بھر میں بارشوں کی پیش گوئی کے باوجود برسات سے قبل موثر پیشگی اقدامات تاخیر کا شکار نظر آتے ہیں۔ شہر میں صفائی کے ناقص نظام کے باعث جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر نکاسی آب کے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں ۔ جبکہ 38بڑے اور پانچ سو چھوٹے نالوں میں کچرے کے ڈھیر لگنے کے باعث متعدد چاکنگ پوائنٹس برساتی پانی کی نکاسی میں رکاوٹ کا سبب بن سکتے ہیں ۔ جنہیں انتظامی اداروں کے دعووں کے باوجود کلیئر نہیں کیا جاسکا ہے ۔ جس کے باعث نالوں سے ملحقہ نشیبی علاقے اور کچی آبادیوں سمیت متعدد رہائشی علاقوں میں برسات کے دوران نکاسی آب کے مسائل پیش آنے کا خدشہ ہے ۔ شہری ماضی میں پیش آنے والی صورتحال کے باعث تشویش کا شکار نظر آتے ہیں ۔
برسات کے دوران ضلع غربی اور کیماڑی میں سرجانی ٹاؤن ، یوسف گوٹھ ، ارونگی ٹاؤن ، بلدیہ ٹاؤن سمیت متعدد علاقے ، ضلع جنوبی میں اولڈ سٹی ایریا اور صدر سمیت کئی رہائشی علاقے ، ضلع شرقی میں محمد علی سوسائٹی اور دیگر پوش علاقوں سمیت حسن اسکوائر کے اطراف کے علاقے ، گلشن کے مختلف بلاکس ، ضلع وسطی میں لیاقت آباد سے نیو کراچی تک معتدد علاقے اور لاکھوں کی آبادی نکاسی آب کے مسائل سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ برسات کے دوران زیر آب ٹوٹی سڑکوں سے گزرنا شہریوں کیلئے کڑا امتحان بن جائے گا بڑے بڑے گڑھے اور کھلے مین ہولز کے باعث بھی حادثات کا خطرہ رہے گا ۔ واضح رہے کہ شہر میں 38بڑے نالوں کی صفائی بلدیہ عظمی کراچی جبکہ پانچ سو چھوٹے نالے کو صاف رکھنا ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز کی ذمہ داری ہے ۔ عرصہ دراز سے کروڑوں روپے کے ٹھیکوں کے اجرا کے باوجود چھوٹے نالوں میں کچرے کے ڈھیر ختم نہیں کئے جاسکے ہیں ۔