واٹر کارپوریشن کے بیشتر پانی کے فلٹر پلانٹس کئی دہائیوں سے خراب

 واٹر کارپوریشن کے بیشتر پانی کے فلٹر پلانٹس کئی دہائیوں سے خراب

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی واٹر سیوریج کارپوریشن کے بیشتر پانی کے فلٹر پلانٹس کئی دہائیوں سے خراب پڑے ہیں اور ان میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہ ہونے کی وجہ سے پیٹ سمیت دیگر امراض جنم لے رہے ہیں ۔۔۔

جبکہ پانی کی وجہ سے نگلیریا جیسا مرض بھی ہر سال سر اٹھاتا ہے اور اس مرض سے قیمتی جانیں بھی ضائع ہورہی ہیں۔ اس حوالے سے ایکسپریس ٹربیون کو پیپلزلیبر یونین کے جنرل سیکریٹری محسن رضا نے بتایا کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے 9 فلٹر پلانٹس قائم ہیں جن میں 3 کام کررہے ہیں جبکہ 6 فلٹر پلانٹس کئی سالوں سے خراب پڑے ہیں، ان فلٹر پلانٹس میں کلورین کی مطلوبہ مقدار شامل نہیں کی جارہی ہے ، پانی میں کلورین نہ ہونے کی وجہ شہریوں کو مختلف قسم کے امراض کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں کینجھر جھیل اور حب ڈیم سے 645 ملین گیلین ڈیلی پانی فراہم ہورہا ہے ، پانی کی اس مقدار کے لیے ماہانہ کلورین کے 240 سیلنڈر دستیاب ہونے چاہئیں لیکن فراہمی صرف 150 سلنڈر ہورہی ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں