سندھ بارش :انتظامیہ کی ناقص کارکردگی سے عوام بلبلا اٹھے
جامشورو،اندرون سندھ (نمائندگان دنیا) مون سون کی ابتدائی بارشوں نے حکومتی اور بجلی فراہمی کے دعوؤں کا پول کھول دیا۔ جامشورو میں بارشوں کے باعث پورے ضلع کے روڈ اور گلیاں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔
جامشورو، کوٹری، سیہون، مانجھند، نوری آباد اور تھانہ بولا خان سمیت متعدد علاقوں میں بارش کا پانی گھنٹوں تک کھڑا رہا، جبکہ حیسکو کی جانب سے بجلی کی بندش نے عوام کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا۔ جیکب آباد میں صرف 20 منٹ کی بارش کے بعد سیپکو نے پورے شہر کی بجلی بند کر دی۔ سٹی ون، سٹی ٹو، شہباز، سکس، ایٹ، انڈس سمیت کئی فیڈرز پر 14 سے 18 گھنٹے بجلی کی فراہمی معطل رہی۔شہریوں نے رات جاگ کر گزاری جبکہ اگلے دن بھی کچھ علاقوں میں بجلی دیر سے بحال ہوئی۔ روہڑی کے علاقے علی واہن میں چند صارفین کے بلز ادا نہ کرنے پر سیپکو عملے نے پورے علاقے کے ٹرانسفارمروں کے لنک اتار دیے ، جس سے سینکڑوں گھر اندھیرے میں ڈوب گئے ۔ میرپور خاص میں سندھڑی کی حدود میں واقع دوستو شاخ نہر میں100 فٹ چوڑا شگاف پڑنے کے باعث چار گاؤں زیرِ آب آ گئے اور ہزاروں ایکڑ پر کھڑی چاول و دیگر فصلیں شدید متاثر ہوئیں۔ شہریوں کے مطابق ضلعی انتظامیہ محض میٹنگز اور دوروں تک محدود رہی جبکہ عوام قدرتی آفات کے رحم و کرم پر تھے ، کئی علاقوں میں 10 سے 26 گھنٹے بعد بھی بجلی بحال نہ ہو سکی۔