دڑو میں ملیریا بے قابو، ایک ماہ میں 500 کیس رپورٹ

  دڑو میں ملیریا بے قابو، ایک ماہ میں 500 کیس رپورٹ

دڑو (رپورٹ:امداد میمن)دڑو اور اس کے نواحی علاقوں میں ملیریا نے خطرناک وبائی صورت اختیار کرلی ہے ۔ صرف ایک ماہ کے دوران 500 سے زائد مریضوں میں ملیریا کی تصدیق ہو چکی ہے ، جبکہ محکمہ صحت سجاول بدستور مجرمانہ غفلت کا شکار ہے۔

 تفصیلات کے مطابق دڑو، بنوں، لائق پور، کاندھڑا اور دیگر دیہی علاقوں کی مختلف یونین کونسلز جیسے خان پور، بچل گگو، حسین پور، کنڈور اور اکبر شاہ میں حالیہ بارشوں کے بعد مچھروں کی افزائش میں بے پناہ اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں ملیریا تیزی سے پھیلنے لگا۔ اسپتالوں، خصوصاً رورل ہیلتھ سینٹر دڑو، بی ایچ یو کاندھڑا، بی ایچ یو بنوں، راہوٹ اور بی ایچ یو لائق پور میں روزانہ درجنوں مریض رپورٹ ہو رہے ہیں، جن میں بڑی تعداد بچوں اور ضعیف افراد کی ہے ۔ملیریا کی وبا کے سبب سرکاری اور نجی اسپتالوں میں مریضوں کا رش دیکھنے میں آ رہا ہے ۔ تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ بیشتر سرکاری اسپتال بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے مریض اور ان کے لواحقین سخت اذیت کا شکار ہیں۔علاقہ مکینوں اور سماجی و سیاسی رہنماؤں جن میں انور ملاح، مشتاق سومرو، اقبال میمن، وفا لاشاری سمیت دیگر نے حکومتِ سندھ اور محکمہ صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں مچھر مار اسپرے کی مہم شروع کی جائے اور اسپتالوں میں بنیادی طبی سہولیات فراہم کی جائیں، تاکہ شہریوں کو ملیریا جیسے مہلک مرض سے بچایا جا سکے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں