غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت قانون سازی کی تیاری

غیر قانونی عمارتوں کے خلاف سخت قانون سازی کی تیاری

کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف مؤثر کارروائی کیلئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے قوانین میں ترامیم کی جارہی ہیں اور اس سلسلے میں تیار کردہ مسودہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو فراہم کر دیا گیا ہے ۔

منگل کو مخدوش و خطرناک عمارتوں اور غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کمیٹی کے چوتھے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر بلدیات نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ قانون سازی تمام متعلقہ فریقوں کی مشاورت سے کی جائے ۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ اسمبلی میں موجود تمام پارلیمانی جماعتوں کے ایک ایک رکن کو دعوت دی گئی تھی، تاہم صرف جماعت اسلامی کے نمائندے نے شرکت کی، جبکہ باقی جماعتوں کی شرکت نہ ہونا افسوسناک ہے ۔اجلاس میں میئر مرتضیٰ وہاب، ایڈیشنل چیف سیکریٹری لوکل گورنمنٹ وسیم شمشاد، کمشنر کراچی، ڈی جی ایس بی سی اے، اپوزیشن لیڈر ایم سی سیف الدین (جماعت اسلامی) اور دیگر متعلقہ افسران موجود تھے ۔کمشنر کراچی نے اجلاس میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کراچی کی 588 مخدوش عمارتوں میں سے 253 کا دوبارہ سروے مکمل کرلیا گیا ، ان میں سے 40 عمارتیں ایسی تھیں جنہیں توڑ کر دوبارہ تعمیر کیا جا چکا ہے ، جبکہ 69 عمارتیں ہیریٹیج کے زمرے میں آتی ہیں۔ مزید یہ بھی بتایا گیا کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو باقاعدہ رجسٹرڈ کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے ۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ تمام تجاویز کو حتمی شکل دے کر انہیں صوبائی کابینہ اور بعد ازاں سندھ اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں