وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل پر بار کا احتجاج3 روزکیلئے مؤخر
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے بہیمانہ قتل کے خلاف کراچی بار کا وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج پولیس سے مذاکرات کے بعد تین روز کیلئے موخر کردیا ہے ۔
سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے خلاف کراچی بار ایسوسی ایشن کی اپیل پردوسرے روز بھی سٹی کورٹ میں عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا گیا۔ وکلاء نے عدالت کے داخلی راستے بند کرتے ہوئے مقدمات کی کارروائی معطل رکھی جس کے باعث سائلین کی بڑی تعداد عدالت کے باہر جمع رہی جبکہ جیلوں سے قیدیوں کو بھی پیشی کے لیے نہیں لایا گیا۔ کراچی بار کی جانب سے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر احتجاج کے اعلان پر ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا اور ایس ایس پی جنوبی سٹی کورٹ پہنچے اور کراچی بار کے کمیٹی روم میں بار عہدیداران سے ملاقات کی جہاں وکلاء کے تحفظات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذاکرات کے بعد کراچی بار نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنے اور سٹی کورٹ کی ہڑتال تین دن کیلئے مؤخر کرنے کا اعلان کر دیا۔ کراچی بار کے صدر عامر نواز وڑائچ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم صرف انصاف اور شفاف تحقیقات چاہتے ہیں۔ پولیس نے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ وہ تین دن میں مرکزی ملزم کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے ، اگر ایسا نہ ہوا تو ہمارے پاس احتجاج سمیت تمام آپشن کھلے ہیں۔ڈی آئی جی ساوتھ اسد رضا نے میڈیا کو بتایا کہ خواجہ شمس الاسلام کا قتل شہر کے لیے ایک بہت بڑا سانحہ ہے ۔ پولیس اس معاملے کی ہر زاویے سے چھان بین کر رہی ہے ۔ اگر کوئی پولیس اہلکار اس میں سہولت کار پایا گیا تو فوری معطل کیا جائے گا۔