سکھر:بار ایسوسی ایشن کا آئینی ترمیم کیخلاف احتجاج کا اعلان
27ویں ترمیم وکلا ،عوام کی آزادی کے لئے خطرہ، اسے ہر صورت ختم کرنا ہوگاضرورت پڑنے پر اسلام آباد میں بھی احتجاجی تحریک چلائیں گے ،قربان ملانو ودیگر
سکھر (بیورو رپورٹ) ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سکھر کے صدر قربان ملانو اور دیگر وکلا رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے 27 ویں ترمیم کو سختی سے مسترد اور اس کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان کیا کیا ہے ۔ قربان ملانو نے کہا کہ 27 ویں ترمیم وکلا برادری اور عوام کی آزادی کے لیے خطرہ ہے اور اسے ہر صورت ختم کرنا ہوگا، یہ معاملہ محض قانونی یا سیاسی اختلاف نہیں بلکہ آئین اور جمہوریت کے بنیادی اصولوں سے تعلق رکھتا ہے ، ہم چاہتے ہیں ذوالفقار علی بھٹو کے دیے گئے آئین کے تحت ہی ریاست چلے ۔ پریس کانفرنس میں وکلا برادری کو ہدایت دی گئی کہ وہ اس ترمیم کے خلاف متحد ہو، ضرورت پڑنے پر اسلام آباد میں بھی احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک 27 ویں ترمیم واپس نہیں لی جاتی۔ وکلا نے آئندہ کسی ایسی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دیا جو براہ راست عوامی مفاد میں ہو۔ انہوں نے کہا اگر کوئی ترمیم عوام کو فائدہ پہنچائے گی تو ہم اس کی حمایت کریں گے ۔ پریس کانفرنس میں اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی گئی ۔ وکلا نے ملزموں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ قربان ملانو نے مزید کہا کہ وکلا کے دباؤ کی وجہ سے سابقہ این ایف سی ایوارڈ کو متاثر ہونا پڑا، اس غلط فہمی اور ناانصافی کے ازالے کے لیے بھی آواز اٹھائی جائے گی۔ انہوں نے کہا 27 ویں ترمیم میں کہیں بھی حقیقی آزادی یا شفافیت نہیں، اس لیے اسے ختم کرنا ناگزیر ہے۔