بارشوں کے باوجود غزہ میں امداد روکنا اسرائیلی درندگی، تنظیم اسلامی
وزیراعلیٰ بہار کا مسلم خاتون کا نقاب نوچ لینا مسلم دشمنی کی واضح مثال، شجاع الدین
حیدر آباد (بیورو رپورٹ)غزہ میں طوفانی بارشوں اور شدید سردی کے باوجود اسرائیل کا امداد، کھانا اور ٹینٹ سرحد پر روک دینا درندگی کی انتہا ہے ۔ بہار کے وزیراعلی کا مسلم خاتون کا نقاب نوچ لینا ہندو انتہا پسندی و مسلم دشمنی کی واضح مثال ہے ۔ ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل نے ڈھائی برس تک غزہ پر شدید ترین مسلسل بمباری کرکے 70,000 سے زائد معصوم شہریوں کو شہید اور 150,000 سے زائد کو زخمی کر دیا۔ لیکن کسی مسلم ملک کو توفیق نہیں ہوئی کہ اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کی عملی مدد کرے ۔ جنگ بندی اور غزہ میں امداد کی اجازت دینے کا معاہدہ کرنے کے باوجود اسرائیل خوراک اور ٹینٹ غزہ میں داخل ہونے نہیں دے رہا۔ غزہ کے شہریوں کو شدیدسردی اور طوفانی بارشوں سے محفوظ رکھنے کے لیے دنیا بھر سے بھیجے گئے ایک لاکھ ٹینٹ مصر کی سرحد پر پڑے ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل کے فطری اتحادی بھارت میں سرکاری سطح پر انتہا پسند ہندو مسلمانوں کے مذہبی شعائر اور ان کے جان و مال اور عزت و آبرو کے درپے ہیں، جس کی تازہ مثال بھارتی ریاست بہار میں پیش آنے والا شرمناک واقعہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف یہود و ہنود کے اِس گٹھ جوڑ کے حوالے سے قرآن پاک نے تقریباً ساڑھے چودہ سو برس قبل ہی خبردار کر دیا تھا، کہ جب تک مسلم ممالک آپس میں اتفاق و اتحاد قائم نہیں کرتے وہ اپنے دشمنوں کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کے قابل نہیں ہوں گے ۔