میٹرو بس سروس کو سال میں 28 حادثات، انکوائریاں ٹھپ، 23 بسیں خراب
لاہور(شیخ زین العابدین)شاہدرہ سے گجومتہ تک چلنے والی میٹرو بس سروس کو ایک سال کے دوران 28 حادثات رونما ہوئے، ہر حادثے کے بعد شروع ہونے والی انکوائری دب گئی اور خراب ہونے والی ہر بس کو بھی میٹرو بس ڈپو میں کھڑا کر دیا گیا جبکہ میٹرو ٹریک پر چلنے والی 64 میں سے 23 بسیں تکنیکی اور حادثے کے سبب خراب ہیں۔ حادثات کی تمام انکوائریاں دب گئیں۔
میٹرو بس کے ناتجربہ کار ڈرائیوراور خستہ حال انفراسٹرکچر مسافروں کیلئے وبال جان بن گیا۔گزشتہ سال میٹرو ٹریک پر ماہانہ اوسطاً دو حادثات رونما ہوئے ۔ ہر حادثے کے بعد ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے انکوائری کا آغاز کیااور ڈرائیور زکی غفلت کا بہانہ بنا کر انکوائریوں کو دبا دیا گیا ۔ میٹرو بس سروس کا مکمل سکواڈ نہیں چلایا جارہا جس سے مسافروں کو بہترسہولیات میسر نہیں آرہیں جبکہ ایک سال کے دوران 28 مرتبہ بسیں خراب ہونے کے واقعات رونما ہوئے ، 9 بسیں خراب ہونے پر نشتر ٹاؤن بس ڈپو میں کھڑی کر دی گئیں۔ ویڈا کمپنی کی بس نمبر 19 کا انجن فیل ہوچکا۔ بس نمبر 16 حادثے پرمیٹرو ڈپو میں کھڑی کر دی گئی ،تکنیکی خرابی پر میٹرو بس نمبر 47 حادثے کا شکار ہوچکی اورحادثے کی تاحال انکوائری رپورٹ نہیں بن سکی۔ قذافی سٹیڈیم سٹیشن کے قریب بس میں آگ بجھانے والے سلنڈر سے گیس لیک ہوئی تھی،بس کے خود کار دروازے بھی گیس لیکج سے بند ہوگئے تھے ، گیس بھرنے پر مسافروں اور بس عملہ نے میٹرو بس کا شیشہ توڑکر گیس کا اخراج کیا تھا۔ تکنیکی خراب کا شکار بس کو میٹرو بس نشتر ٹاؤن ڈپو بھیج دیا گیا تھا۔ ویڈا میزا کمپنی کی بس نمبر 24 ٹریک پر چلتے ہوئے تکنیکی خرابی کا شکار ہوگئی۔ میٹرو بس نمبر 34،38 اور 19 بھی خراب ہوچکی ہیں۔