ٹریفک اشاروں پر بھکاریوں کا قبضہ: گاڑیوں کی آمدورفت متاثر
لاہور(رانا محمد علی سے)شہر کے ٹریفک اشارے بھکاریوں کے سپرد کر دئیے گئے، سیف سٹی کیمرے بھی لاہور کی ٹریفک میں روانگی برقرار رکھنے میں ناکام دکھائی دینے لگے۔
مسلم لیگ ہاؤس چوک پر لگے ٹریفک سگنل کے گرد چاروں طرف 60 سال سے زائد عمر کے بوڑھے اور خواتین جبکہ کم عمر بچوں کو لے کے مائیں بھی بھیک مانگنے لگیں ،سگنل سرخ ہوتے ہی گاڑیوں کے گرد بھکاریوں نے پیسے مانگنا معمول بنا لیا، اشارہ کھلنے پر بزرگ خواتین مرد واپس اپنی مقررہ جگہ پر جانے میں وقت ضائع کرتے جس کی وجہ سے ٹریفک روانی متاثر ہونے سے رش بڑھ جاتا جس کے باعث سموگ میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ۔سیف سٹی کے کیمرے سگنل پیلا ہونے پر شہریوں کو دھڑا دھڑ آن لائن چالان بھجوانے لگے ۔ لاہور کے دوسرے بڑے اشارے مال روڈ نہر پل پر بھی بھکاری مافیا موجود ہے ۔لاہور ہائی کورٹ کے اشارے پر کمسن بچوں، بزرگوں اورعورتوں کو بھیک مانگتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ٹریفک پولیس، ڈولفن اورپیرو فورس تینو ں ادارے بھیک مانگنے والوں کو روکنے میں ناکام ہوگئے۔ گلبرگ حسین چوک، ہال روڈ چوک، پنجاب اسمبلی چوک پر بھی کچھ اس طرح کی صورتحال کے باعث ٹریفک معمول سے ہٹ کر آہستہ چلنے لگی۔ انارکلی نیلا گنبد چوک، لوئر مال ضلع کچہری چوک، ڈی سی آفس چوک سمیت تمام سگنلز پر 24گھنٹے کم سن بچوں کو لے کر خواتین نے بھیک مانگنا معمول بنالیا۔ دریافت کرنے پر ایک ہی جواب دینے لگیں کہ خاوند نشہ کرتا ہے یا خاوند نے طلاق دے دی، بچوں کو کہاں سے کھلائیں۔ بزرگ شہری بھی اولاد کی نافرمانی اور مہنگائی کو کوستے دکھائی دئیے۔پولیس کے مطابق ان کو بار بار ہٹایا جاتا ہے پھر واپس آجاتے ہیں۔