وادی سون میں پُر اسرار ’’قلعہ تلاجہ‘‘ پرتحقیق شروع

 وادی سون میں پُر اسرار ’’قلعہ تلاجہ‘‘ پرتحقیق شروع

وزیراعلی پنجاب کے احکامات کی روشنی میں ماہرین آثار قدیمہ کی تحقیقرہائشی بلاکس اور شہر کی کھدائی کے بعد ماہرین کو حتمی نتیجہ حاصل ہو گا

خوشاب جوہرآباد( ڈسٹرکٹ رپورٹر ،نمائندہ دُنیا)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے احکامات کی روشنی میں ماہرین آثار قدیمہ کی ایک ٹیم نے ضلع خوشاب کی تحصیل نوشہرہ وادی سون میں ایک پُر اسرار ’’قلعہ تلاجہ‘‘ پرتحقیق شروع کردی ہے ،ماہر آثار قدیمہ ڈاکٹر عبدالحمید اس ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں ،مقامی روایات کے مطابق اس قلعہ کی تعمیر پانچ ہزار سال قبل ہوئی تھی،تاریخی طور پر اپنی طرز کے اس قلعے کو جلال الدین خوارزمی کے ساتھ منسلک کیا جاتا ہے جس نے چنگیزخان سے بچنے کیلئے اس وادی میں پناہ لی،قلعے پر موجود آبادی کے آثار اس ر و ایت کی حمایت نہیں کرتے ۔ابتدائی تحقیق کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس قلعے کی تعمیر کو کسی بھی صورت پانچ ہزار سال سے نہیں جوڑا جاسکتا ،مکانوں کی طرز تعمیر ،استعمال ہونے والے پتھروں کا سائز ،آبادی کی مختلف حصوں میں تقسیم اور سطح پر بکھرے انسانی استعمال میں رہنے والی چیزیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ یہاں مسلمان آباد تھے جو جلال الدین خوارزمی کے آنے سے پہلے اس جگہ کو اپنے مسکن کے طور پر استعمال کر رہے تھے ۔ اس جگہ کی پوری تاریخ ابھی تک خاموش ہے ،اس راز سے پردہ اٹھانے کے لئے ماہرین آثار قدیمہ کی ٹیم وہاں کام کر رہی ہے ،مزید تحقیق کے لئے دوسرے فیز میں اس کی آبادی یہاں پر بنے رہائشی بلاکس اور شہر کی کھدائی کے بعد حتمی نتیجہ حاصل ہو جائے گا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں