درختوں کی کٹائی اور چوری،انکوائری ٹھپ،رپورٹ غائب

درختوں کی کٹائی اور چوری،انکوائری ٹھپ،رپورٹ غائب

سرگودھا(سٹاف رپورٹر )محکمہ جنگلات اور انہار کی ساز باز سے سرگودھا کے مختلف دیہی علاقوں میں سرکاری جنگلات اور۔

 نہر کنارے لگے درختوں کی وسیع پیمانے پر کٹائی اور چوری کے انکشاف پر شرو ع ہونیوالی چھان بین کا عمل ٹھپ، ابتدائی رپورٹ ہی غائب کر دی گئی ،ذرائع کے مطابق 126 جنوبی، 120 جنوبی، 130 جنوبی، 132 جنوبی ،133 جنوبی ، 135جنوبی ، 139جنوبی ،شاہین آباد، شاہ پور ،بھلوال سمیت مختلف جگہوں پر سرکاری جنگلات اور نہر وں کے کنارے لگے درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور وسیع پیمانے پر چوری ہو رہی ہے ، اب تک سینکڑوں درخت چوری ہو چکے ہیں، جبکہ اس حوالے سے حکام بالا کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں، فیلڈ عملہ جس میں اکثر اہلکار کئی کئی سالوں سے ایک ہی علاقے میں تعینات ہیں جو اطلاعات یا رپورٹ افسران کو بھجواتے ہیں اسی پر اکتفا کر لیا جاتا ہے ، اہلکار مقامی افراد کو سرکاری لکڑی سرعام فروخت کر رہے ہیں، درختوں کی کٹائی سے نہ صرف نہروں کے پشتے مزید کمزور ہو رہے ہیں بلکہ سرکاری جنگلات کا رقبہ تیزی سے کم ہو رہا ہے ،اگر کسی جگہ پر کوئی معاملہ متنازعہ صورتحال اختیار کر جائے تو ایف آئی آر کروا کر سرکاری ریکارڈ کا پیٹ بھر دیا جاتا ہے ، جن کی صورتحال یہ ہے کہ حالیہ ڈیڑھ سال کے دوران درج ہونے والے درجنوں مقدمات نہ منطقی انجام کو پہنچے اور نہ ہی متعلقہ محکمہ اس کی پیروی کرتا ہے ،اس حوالے سے تحقیقاتی ادارے نے مکمل تفصیلات ڈویژنل اور ضلعی حکام کو ارسال کی معلوم ہوا ہے کہ اس ابتدائی رپورٹ کا کچھ پتہ نہیں چل سکااور تحقیقات بھی مختلف مصروفیات کو جوا ز بنا کر ٹھپ کر دی گئیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں