افغانستان :شہری ہلاکتوں میں 47فیصد اضافہ :اقوام متحدہ

افغانستان :شہری ہلاکتوں میں 47فیصد اضافہ :اقوام متحدہ

جھڑپوں میں 89طالبان ہلاک،82زخمی ،افغان فوج کاضلع کلدار پر قبضہ

کابل (دنیا مانیٹرنگ)اقوام متحدہ نے کہاہے کہ افغانستان میں رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران شہری ہلاکتوں میں 47فیصد اضافہ ہوگیا۔ عالمی ادارے کی رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بڑی تعداد میں خواتین اور بچے ہلاک ہوئے ، یہ تعداد 2009 کے بعد سب سے زیادہ ہے ۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے افغانستان نے کہا کہ وہ طالبان اور افغان قیادت سے استدعا کرتے ہیں کہ خانہ جنگی کے اس افسوسناک پہلو پر بھی توجہ دیں ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ واضح طور پر خبردار کرتی ہے کہ اگر پرتشدد کارروائیاں نہ روکی گئیں تو رواں سال کے آخر تک کثیر تعداد میں افغان شہری ہلاک یا معذور ہو جائیں گے ۔طالبان نے رپورٹ کو یکطرفہ قراردیکر مسترد کردیا۔ ادھر افغانستان میں لڑائی کا سلسلہ جاری ہے ،ہرات میں مذہبی رہنما سمیع اللہ مہاجر کو قتل کردیاگیا۔افغان فوج نے بلخ کے ضلع کلدار پر قبضہ کرلیا۔صوبہ کیپسا میں خاتون پولیس افسر کو گولی ماردی گئی ۔طالبان کی قطر مذاکراتی کمیٹی کے رکن نبی عمری کے صاحبزادے عبدالحق عمری خوست میں افغان فورسز سے لڑتے ہوئے ہلاک ہوگئے ۔افغانستان میں اتوار سے ابتک الگ الگ جھڑپوں کے دوران کم از کم 89 طالبان ہلاک اور 82 زخمی ہوئے ہیں۔وزارت دفاع نے پیر کے روز ایک بیان میں بتایا کہ ہلاکتیں فورسز کی جانب سے جوابی کارروائیوں اور مسلح جھڑپوں میں ہوئیں۔بیان کے مطابق سکیورٹی فورسز نے سڑک کنارے نصب 13 بم بھی تلاش کر کے ناکارہ بنا دئیے ہیں۔ ادھرواشنگٹن میں قائم ادارے فائونڈیشن فار ڈیفنس آف ڈیموکریسیز نے بتایاکہ افغان طالبان 407 میں سے 220 اضلاع پر قبضہ کر چکے ہیں، وائس آف امریکا کے مطابق طالبان کے 34 صوبائی دارالحکومتوں اور کابل کے قریب پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں