روس کے وسطی ایشیائی اتحادیوں کا مہاجرین کی میزبانی سے انکار

روس کے وسطی ایشیائی اتحادیوں کا مہاجرین کی میزبانی سے انکار

روس کے وسطی ایشیائی اتحادیوں نے افغان مہاجرین کی میزبانی سے انکارکردیا

دوشنبے (مانیٹرنگ ڈیسک)رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روس کی زیر قیادت سکیورٹی بلاک کے ارکان، جن میں افغانستان سے ملحقہ یا قریبی ممالک شامل ہیں، ملک میں سیاسی اور سکیورٹی بحران کی وجہ سے افغان مہاجرین کی میزبانی کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتے ،بلاک کے رکن قازقستان نے کہا ہے کہ اجتماعی سلامتی معاہدہ تنظیم (سی ایس ٹی او) میں تین وسطی ایشیائی ممالک تاجکستان، کرغزستان اور قازقستان کے علاوہ کئی اور دور دراز کے سابق سوویت ریپبلک ممالک شامل ہیں،جمعرات کو تاجکستان میں بلاک کے ایک سربراہی اجلاس میں قازقستان کے صدر قاسم جومارٹ ٹوکائیف نے مشترکہ سی ایس ٹی او مؤقف کی حمایت کی اور کہا کہ ہمارے ملک کی سرزمین پر افغان مہاجرین یا غیر ملکی فوجی اڈوں کا قیام ناقابل قبول ہے ،اس کے علاوہ دو مزید وسطی ایشیائی ممالک ازبکستان اور ترکمانستان بھی افغانستان کی سرحد سے ملتے ہیں تاہم سی ایس ٹی او کے رکن نہیں ہیں،تاہم ازبکستان نے بھی یہ کہا ہے کہ وہ پناہ گزینوں کو طیاروں کے ذریعے دیگر ملکوں میں منتقل کرنے کی اجازت دے گا۔خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے پناہ گزین کمیشن کی رپورٹ کے مطابق افغانی دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی سب سے بڑی آبادی میں سے ایک ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا میں 26 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین ہیں جن میں سے 22 لاکھ صرف ایران اور پاکستان میں رجسٹرڈ ہیں۔مزید 35 لاکھ لوگ اندرونی سطح پر بے گھر ہیں جو ملک کے اندر پناہ کی تلاش میں اپنے گھروں سے فرار ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں