پارکر سولر پروب،خلائی جہازسورج کی فضاسے گزرنے میں کامیاب سورج کوچھوناتاریخی موقع:ناسا
پارکر نامی خلائی جہاز نے تاریخ میں پہلی بار سورج کی بیرونی فضا میں سے گزر کر تاریخ رقم کر دی
واشنگٹن(نیٹ نیوز) امریکی خلائی ادارے ناسا نے اسے تاریخی موقع قرار دیا ہے ۔پارکر سولر پروب نے سورج کے گرد موجود خطے میں کچھ ہی دیر کیلئے غوطہ لگایا،یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے کے سٹوارٹ بیل کے مطابق خلائی جہاز کے ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ پانچ گھنٹوں کے دوران 3 مرتبہ اس لکیر کے اوپر اور نیچے سے ہو کر گزرا۔خلائی جہاز نے رواں سال 28 اپریل کو ایلفویئن نامی لکیر کو عبور کیا جو سورج کی بیرونی فضا کورونا کی باہری حد ہے ،تاہم ڈیٹا کے تجزیے سے اب جا کر اس کی تصدیق ہوئی ۔ناسا کے سورج پر تحقیق کے ذمہ دار شعبے ہیلیوفزکس سائنس ڈویژن کی ڈائریکٹر نکولا فوکس کہتی ہیں جس طرح چاند پر کھڑے ہونے سے سائنسدانوں کو یہ سمجھنے میں مدد ملی کہ یہ کیسے وجود میں آیا، ویسے ہی سورج کو چھونا انسانیت کے لیے بہت بڑا اورتاریخی موقع ہے جس سے ہمیں ہمارے قریب ترین ستارے اور نظامِ شمسی پر اس کے اثرات کے بارے میں اہم معلومات حاصل ہوں گی۔پارکر سولر پروب خلائی ادارے کا اب تک کا بنایا گیا سب سے جانباز مشن ہے ۔تین سال قبل لانچ کیے گئے اس خلائی جہاز کا مقصد سورج کے سامنے سے بار بار اور قریب سے قریب تر ہو کر گزرنا ہے ۔اس خلائی جہاز کی رفتار حیران کُن حد تک تیز ہے ۔ یہ پانچ لاکھ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہے اور حکمتِ عملی یہ ہے کہ سورج کی فضا میں فوراً داخل ہو کر فوراً باہر آئے ، اس دوران گرمی سے بچانے والی اپنی موٹی ہیٹ شیلڈ کے پیچھے چھپ کر اپنے مختلف آلات کے ذریعے اعداد و شمار اکٹھا کرے ۔