مقبوضہ کشمیر:گھروں ، دکانوں کی مسماری جاری، مظاہرے ، جھڑپیں

مقبوضہ کشمیر:گھروں ، دکانوں کی  مسماری جاری، مظاہرے ، جھڑپیں

سرینگر ،جموں(اے پی پی)مقبوضہ جموں و کشمیر میں گھروں اور زمینوں سے بیدخلی، جائیدادیں ضبط اور مسمار کرنے جیسے بھارتی ظالمانہ اقدامات جاری ہیں۔

سرینگر کے علاقے پادشاہی باغ میں گزشتہ روز نام نہاد انسداد تجاوزات مہم کے نام پر لوگوں کے گھروں اور دکانوں کو مسمار کیاگیا جبکہ جموں میں بھی گھروں کو منہدم کیا جا رہا ۔ لوگ قابض حکام کی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج بن گئے ،جموں کے علاقے ملک مارکیٹ میں جیسے ہی کئی بلڈوزر عمارتوں کی مسماری کیلئے پہنچے تو بڑی تعداد میں مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور سڑک بلاک کر دی ۔ مشتعل افراد نے بلڈوزروں پر پتھرا ؤشروع کر دیا اوروہاں تعینات پولیس اہلکاروں کو بھگا دیا ۔ آخری اطلاعات تک جھڑپیں جاری تھیں ۔مظاہرین نے کہا کہ بھارتی حکومت ظالمانہ پالیسی ختم کرے ۔سیاسی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ حالیہ انسداد تجاوزات مہم اس غیر قانونی عمل کا حصہ ہے جس کا آغاز اگست 2019میں مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے ساتھ ہوا تھا۔ مودی کی زمینوں پر قبضے کی مہم کا مقصد علاقے کے مسلم اکثریتی آبادی کا تناسب بدلنا ہے ۔ اقوام متحدہ فسطائی مودی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے ۔ دریں اثنا بدنا م زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی عدالت نے کشمیری نوجوان داو د احمد ڈار کو تحریک آزادی سے وابستگی کے جرم میں چار برس سے زائد قید کی سزا سنادی ۔ ضلع کولگام کے رہائشی دائو د کو یکم اگست 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ادھر گزشتہ روز ضلع پونچھ میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔ واقعہ کیرنی میں کنٹرول لائن کے قریب پیش آیا۔ 

مقبوضہ کشمیر

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں