غزہ:جنگ میں سابق اسرائیلی آرمی چیف کا بیٹا لڑتے ہوئے ہلاک

غزہ:جنگ  میں  سابق  اسرائیلی  آرمی  چیف  کا  بیٹا  لڑتے  ہوئے  ہلاک

غزہ(اے ایف پی ،رائٹرز)غزہ جنگ میں سابق اسرائیلی آرمی چیف کا بیٹا لڑتے ہوئے ہلاک ہو گیا ۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا تھا کہ سابق اسرائیلی آرمی چیف گاڈی آئزن کوٹ کا بیٹا گال میر شمالی غزہ میں جھڑپ میں مارا گیا،7 اکتوبر کے حملوں کے تناظر میں اسرائیل کے سابق آرمی چیف گاڈی آئزن جنگی کابینہ میں بغیر قلمدان کے وزیر کے طور پر شامل ہوئے ہیں ، ایک اور جھڑپ میں اسرائیلی میجر یوناٹن ڈیوڈ خان یونس میں ہلاک ہوا۔ادھر حماس نے اسرائیلی فوج کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم، ٹینکوں اور فوجیوں پر میزائل اور مارٹر گولوں سے حملے کیے ، تین روز کے دوران 79 اسرائیلی فوجی گاڑیاں تباہ کر دیں۔اسرائیلی فوج نے زمینی آپریشن میں اب تک 88 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔علاوہ ازیں لبنان سے اسرائیل پر حزب اللہ کے میزائل حملے میں ایک اسرائیلی ہلاک ہوگیا، حزب اللہ کے حملے پر اسرائیلی وزیراعظم نے بیروت کو غزہ بنانے کی دھمکی دے دی۔دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹوں میں 350 سے زائد فلسطینی شہید کر دئیے ۔ جبالیا، خان یونس، المغازی، رفح، بیت لاہیا کے رہائشی علاقوں میں بمباری کی، مسجد کو بھی نشانہ بنایا، بیت لاہیا میں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ سکول کا محاصرہ کرلیا،دو ماہ کے دوران غزہ میں اب تک 17 ہزار 177 افراد شہید اور 46 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ادھر حماس اسرائیل جنگ تیسرے مہینے میں داخل ہو گئی، گزشتہ روز اسرائیلی فورسز نے مصر کی سرحد کے قریبی قصبے رفح میں بھی بمباری کی جو بے گھر فلسطینیوں کا ایک وسیع کیمپ ہے ۔ رات گئے اسرائیلی طیاروں نے رفح پر آٹھ سے زائد فضائی حملے کئے ۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق حملے میں 37 افراد شہید، درجنوں زخمی ہوئے ، ملبے سے مزید لاشوں اور زندہ بچ جانیوالوں کی تلاش جاری ہے ۔

علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے اقوام متحدہ کے سکولوں میں مقیم درجنوں فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا، ان کے زیر جامہ تک اتروا دئیے اور ساتھ لے گئے ۔دریں اثنااسرائیلی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا ہے کہ خان یونس میں اسرائیلی فورسز حماس غزہ ونگ کے سربراہ یحیی سنوار کے گھر کے قریب پہنچ چکی ہیں اگرچہ وہ فرار ہو سکتے ہیں مگر جلد ہی انہیں تلاش کر لیا جائے گا۔علاوہ ازیں اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 99 کے استعمال پر سیکرٹری جنرل انتونیوگوتریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس کا فائدہ حماس کو ہو گا، انتونیو گوتریس کا بطور سیکرٹری جنرل دور عالمی امن کیلئے خطرہ ہے ۔ ادھر ترجمان اسرائیلی حکومت ایلون لیوی نے رپورٹروں سے گفتگو میں کہا کہ ہم بھی غزہ جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں مگر یہ جنگ اسی صورت ختم ہو سکتی ہے کہ حماس ہمارے لوگوں پر دوبارہ کبھی حملہ نہ کر سکے ۔ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ آپریشن میں مزید تین فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے ۔حماس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس کے جنگجوؤں کی غزہ کی پٹی میں مختلف مقامات پر اسرائیلی فوجیوں کیساتھ شدید لڑائی جاری ہے ، خان یونس اور بیت لاہیا میں اسرائیل کی 2 درجن فوجی گاڑیاں تباہ کر دی گئی ہیں۔ اے ایف پی نے ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ 13 اکتوبر کو جنوبی لبنا ن پر اسرائیلی حملے میں رائٹرز کا ایک صحافی جاں بحق جبکہ چھ دیگر صحافی زخمی ہوئے ، ان میں اے ایف پی ، رائٹرزاور الجزیرہ کے دو،دو صحافی شامل ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ نے صحافیوں پر اسرائیلی حملے کو جنگی جرم قرار دیا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں