جوابی حملہ ضرور کرینگے:اسرائیل،ہمارے صبر کا زمانہ چلا گیا:ایران

جوابی  حملہ  ضرور  کرینگے:اسرائیل،ہمارے  صبر  کا  زمانہ  چلا  گیا:ایران

یروشلم،تہران (اے ایف پی ،دنیا نیوز) اسرائیل نے کہا ہے کہ تہران پر جوابی حملہ ضرور کرینگے ۔دوسری جانب ایران کا کہنا تھا کہ ہمارے صبر کا زمانہ چلا گیا ہے ،اب صیہونی ریاست کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا ۔

تفصیلات کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف ہرزی حلوی  نے گزشتہ روز ایرانی حملے سے متاثرہ فوجی اڈے نیواتیم بیس کے دورے کے دوران سکیورٹی اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا اسرائیلی ریاست کی سرزمین پر کروز میزائلوں اور ڈرون حملوں کا جواب دیا جائے گا۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہا مغربی ممالک دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کے جواب میں اسرائیل کے خلاف ایران کے تحمل کی تعریف کریں۔ ناصر کنانی نے کہاایران پر الزامات لگانے کے بجائے مغربی ممالک کو خود کو مورد الزام ٹھہرانا چاہیے اور غزہ جنگ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کاجواب دینا چاہیے ۔کنانی نے کہا کہ ایران کے اس اقدام کا مقصد صیہونی حکومت کے اقدامات کی تکرار کو روکنے اور ایرانی مفادات کا دفاع کرنے کے مقصد میں ایک رکاوٹ پیدا کرنا ہے ۔ایران کے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے کے تناظر میں سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس رسمی کارروائی کے بعد ملتوی کردیا گیا۔ اجلاس 14 اپریل کو اسرائیل کی درخواست پر بلایا گیا جب 13 اپریل کو رات گئے ایران نے اسرائیل پر تقریباً 300 ڈرون اور میزائل داغ کر پہلی بار براہ راست حملے کیے تھے ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اجلاس سے اپنے خطاب میں تمام ممالک کو خبردار کیا کہ ایران کے خلاف انتقامی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ نہ کریں۔مشرق وسطیٰ تباہی کے دہانے پر ہے ، خطے کو تباہ کن جنگ کے خطرے کا سامنا ہے ، وقت آگیا ہے کہ کشیدگی کم اور زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کیا جائے ۔اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے کہا اگر امریکا نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی تو ایران مناسب ردعمل کا حق استعمال کرے گا۔ اسرائیل کے سفیر نے اجلاس میں ایران پر بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا۔ادھر ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد جی7 ممالک امریکا، جاپان، جرمنی، فرانس، برطانیہ، اٹلی اور کینیڈا کے سربراہوں کے ورچوئل اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا ہے کہ ایران کے اسرائیل پر حملے سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوا۔ایران پر ڈرون اور میزائل پروگراموں سمیت مزید اضافی پابندیاں عائد کرسکتے ہیں۔اسرائیلی اپوزیشن رہنما یائر لاپڈ نے وزیر اعظم نیتن یاہو کی حکومت پر الزام لگایا کہ ایرانی حملے کے نتیجے میں اسرائیلی ڈیٹرنس کا مکمل نقصان ہوا ۔نیتن یاہواتحاد کی قیادت میں حکومت تباہی کے ڈھیر لے کر آئی ہے ۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے کہاایران پر الزامات لگانے کے بجائے مغربی ممالک کو خود کو مورد الزام ٹھہرانا چاہیے اور غزہ میں اسرائیل کے جنگی جرائم کاجواب دینا چاہیے ۔علاوہ ازیں اسرائیل نے ایران کے حملے کے بعد بند کئے گئے سکول دوبارہ کھول دئیے ۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ ایران کے میزائل حملے کے بعد کشیدگی بڑھانے سے گریز کرے اورحماس کے زیر حراست یرغمالیوں کی رہائی پر توجہ دے ۔ 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں