حماس کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار ہونیکا اعلان

حماس کا غزہ جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار ہونیکا اعلان

غزہ(اے ایف پی، رائٹرز)حماس نے خان یونس کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے تازہ قتل عام کے خلاف مذاکرات سے خود کو الگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دو روز قبل خان یونس کے المواصی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج نے بد ترین بمباری کر کے لگ بھگ ایک سو فلسطینیوں کو ہلاک اور سینکڑوں کو زخمی کر دیا تھا۔ گزشتہ روز حماس کے ایک سینئر رہنما نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا انتہائی ظالمانہ واقعے اور اس میں بھاری تعداد میں ہلاکتوں کے خلاف بطور احتجاج خود کو مذاکرات سے الگ کر لیا ہے۔ دوسری جانب حماس ہی کے ایک اور رہنما نے غزہ میں حماس کے عسکری کمانڈر محمد الضیف کے بارے میں کہا ہے کہ وہ ٹھیک ٹھاک ہیں اور اسرائیل کی طرف سے اس خوفناک بمباری کے باوجود اپنے ساتھیوں کی قیادت کر رہے ہیں۔

حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بین الاقوامی ثالثوں قطر اور مصر کو بتا دیا ہے کہ انہوں نے مذاکرات میں شامل اپنے لوگوں کو بلا لیا ہے۔ نصیرات میں ایک سکول پر حملے میں 15 افراد شہید ہوگئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 141 افراد شہید اور سینکڑوں زخمی ہوگئے۔ وزارت صحت کے مطابق صیہونی حملوں میں ابتک 38 ہزار 584 فلسطینی شہید، 88 ہزار 880 زخمی ہوچکے۔ادھر اسرائیلی علاقے کریات پر حزب اللہ کا جوابی حملہ، دو شہریوں کی ہلاکت پر درجنوں راکٹ فائر کردئیے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں