غزہ جنگ بندی سے ہی اسرائیل پر حملہ موخر ہوسکتا :ایران

غزہ جنگ بندی سے ہی اسرائیل پر حملہ موخر ہوسکتا :ایران

غزہ ،یروشلم(اے ایف پی،رائٹرز)ایران نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی صورت میں ہی ایران کی اسرائیل پر جوابی حملے کی کارروائی موخر ہوسکتی ہے ۔

تین سینئر ایرانی عہدیداروں کا کہنا تھا مذاکرات ناکام یا اسرائیل کے پیچھے ہٹنے کی صورت میں صیہونی ریاست پر براہ راست حملہ کیا جائیگا۔حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کا ضرور انتقام لیا جائیگا۔تحمل کا مشورہ دینے والے اسرائیلی حملے بند کرائیں۔خان یونس میں اسرائیلی بمباری ، ایک ہی خاندان کے 10 افراد شہید ، 3ماہ کی بچی معجزانہ طور پر محفوظ رہی۔ حملے میں ابو حیا خاندان کا سربراہ 8بچوں ،بیوی سمیت شہید ہو گیا۔ گزشتہ روز اسرائیلی حملوں میں 32افراد شہید ہوئے جبکہ ابتک 39ہزار  929فلسطینی شہید ،92ہزار240زخمی ہو چکے ۔ادھر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو 20ارب ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دیدی ۔پینٹاگون نے ایک بیان میں کہااسرائیل کو ٹینک ،کارتوس،فوجی گاڑیاں فوری فراہم کی جائیں گی جبکہ ایف 15 جنگی طیاروں کی تیاری اور فراہمی میں برسوں لگیں گے ۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ ہمیں تیسری عالمی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے ۔امریکا میں کارنیل یونیورسٹی کے سابق طالبعلم پیٹرک ڈائی کو یہودی ہم جماعت کو دھمکیاں دینے کے جرم میں 21 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔دریں اثنا اقوام متحدہ ،یورپی یونین ،امریکا ،برطانیہ ،سعودیہ و دیگر ممالک نے اسرائیلی وزیر اتمار بن گویرکی جانب سے 2500سے زائد یہودیوں کے ہمراہ مسجد اقصیٰ میں دھاوا بولنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کو اشتعال انگیز قرار دے دیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں