یوکرین کا مغربی میزائلوں سے حملہ اعلان جنگ سمجھا جائیگا:پوٹن
ماسکو(اے ایف پی ،رائٹرز)روسی صدر پوٹن نے کہا ہے کہ اگر یوکرین نے مغرب کی جانب سے مہیا کردہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل روسی سرزمین پر حملہ کرنے کیلئے استعمال کیے تو یہ نیٹو ممالک کی جانب سے اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔
پوٹن کا کہنا تھا کہ ان ہتھیاروں سے یوکرین تنازع کی نوعیت یکسر بدل جائے گی۔ دوسری جانب روسی میڈیا کے مطابق ماسکو نے جاسوسی کے شبہے میں چھ برطانوی سفارت کاروں کی اسناد منسوخ کر دی ہیں۔روسی سکیورٹی سروس کا کہنا تھا ان سفارتکاورں پر جاسوسی اور روس کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کا شبہ ہے ۔دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹامر کا کہنا ہے کہ یوکرین میں تنازع روس نے شروع کیا ہے اور وہ اسے کسی بھی وقت ختم کر سکتا ہے ۔ان کا کہنا تھا روس نے غیر قانونی طور پر یوکرین پر حملہ کیا۔برطانیہ کا کہنا ہے وہ اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں معذرت خواہ نہیں ہیں۔ادھر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مغرب پر الزام لگایا کہ وہ روسی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کے بارے میں بات کرنے سے بھی ڈرتے ہیں ۔اگر اتحادی مشرق وسطیٰ کے مقامات پر میزائل اور ڈرون مار گراتے ہیں،اسرائیل کی کھل کر مدد کر رہے ہیں تو پھر یوکرین میں ایسا ہی فیصلہ کیوں نہیں کرتے ؟۔