اسرائیل نے ماضی میں کن کن شخصیات کو کمیونیکشن ڈیوائسز کے ذریعے ٹارگٹ کیا؟

اسرائیل نے ماضی میں کن کن  شخصیات کو کمیونیکشن ڈیوائسز  کے ذریعے ٹارگٹ کیا؟

بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک)فرانس سے لبنان تک اسرائیل کی جانب سےکمیونیکیشن ڈیوائسز کو آلہ قتل کے طور پر استعمال کرنے کی تاریخ پرانی ہے ۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

تفصیلات کے مطابق ایک موساد ایجنٹ نے صحافی کے طور پر محمود الھمشری سے رابطہ کیا اور انہیں انٹرویو کے لیے بلایا۔انٹرویو کیلئے جب محمود اپنے گھر سے نکلے تو موساد کے ایجنٹ ان کے گھر میں داخل ہوئے اور گھر میں موجود ٹیلی فون سیٹ میں بارودی مواد نصب کردیا۔موساد کے ایجنٹوں کی جانب سے 8 دسمبر 1972 کو محمود الھمشری کے گھر فون کیا گیا اور جیسے ہی محمود نے ٹیلی فون اٹھایا تو فون میں نصب بارودی مواد پھٹ گیا۔حملے کے بعد محمود الھمشری کو ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ ایک ماہ زیر علاج رہنے کے بعد انتقال کرگئے ۔اسرائیلی کمیونیکشن ڈیوائسز کا نشانہ بننے والے دوسرے حماس رہنما یحیی عیاش گھر میں موجود سازو و سامان سے بھی بم بنانے کی صلاحیت رکھتے تھے ۔5 جنوری 1996 کو یحیی اس وقت جاں بحق ہوئے جب موبائل پر فون کال سنتے ہوئے ان کے موبائل فون میں دھماکا ہوگیا۔حملے کے بعد سامنے آنے والی تفصیلات سے معلوم ہوا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس نے یحیی عیاش کے زیر استعمال موبائل فون میں پہلے سے ہی دھماکا خیز مواد نصب کیا ہوا تھا اور اسے اپنے ایک ایجنٹ کے ذریعے ہی یحیی عیاش تک پہنچایا تھا۔اس طرح کے حملوں کا نشانہ بننے والے تیسرے شخص فلسطینی تنظیم فتح کے سینئر رکن سمیح ملابی تھے ، 17 دسمبر 2000 کو مغربی کنارے کے علاقے قلندیا میں سیمح موبائل فون کے دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئے ، سمیح نے فون کال سننے کے لیے اپنا موبائل کان سے لگایا ہی تھا کہ فون دھماکے سے پھٹ گیا۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں