لبنان:اسرائیلی بمباری ، حزب اللہ کمانڈر سمیت 14 شہید:مغربی کنارہ:صیہونی فوج نے لاشیں چھت سے پھینک دیں

لبنان:اسرائیلی  بمباری ، حزب اللہ کمانڈر  سمیت 14 شہید:مغربی کنارہ:صیہونی فوج نے لاشیں  چھت سے پھینک دیں

بیروت ،غزہ (اے ایف پی ،رائٹرز،مانیٹرنگ ڈیسک)لبنان نے کہا ہے کہ گزشتہ روز جنوبی بیروت میں اسرائیلی بمباری میں حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر ابراہیم عقیل سمیت 14افراد شہید ،66زخمی ہو گئے ، 9 کی حالت تشویشناک ہے ۔

حملے میں دو عمارتیں منہدم ہونے سے کئی افراد ملبے تلے دب گئے ۔ اسرائیلی فضائیہ نے ضاحیہ جنوبیہ میں حزب اللہ کی حساس تنصیبات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ۔رپورٹس کے مطابق کمانڈر ابراہیم عقیل امریکی حکومت کو انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل تھے ، جن کی زندہ یا مردہ گرفتاری کیلئے 70 لاکھ ڈالرز کا انعام رکھا گیا تھا۔ابراہیم عقیل پر1983 کے دوران بیروت میں امریکی سفارتخانے سمیت فوجی اڈوں میں دھماکے ،میرنز سمیت 300 سے زائد امریکیوں کو ہلاک کرنے کے علاوہ شہریوں کو یرغمال بنانے کے الزامات عائد تھے ۔عرب میڈیا کے مطابق ابراہیم کا شمار حزب اللہ کے بانی رہنماؤں میں ہوتا تھا ،وہ تنظیمی ڈھانچے کے سینئر ترین رکن تھے ۔دوسری جانب حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر کم ازکم150 راکٹ فائر کئے ،ترجمان حزب اللہ کا کہناتھا اسرائیلی فوجی اڈوں پر راکٹوں کے بیراج فائر کیے ، تاہم اسرائیل کی جانب سے کسی نقصان کی اطلاع نہیں دی گئی ۔علاوہ ازیں غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے حملوں میں مجموعی طور پر 33 فلسطینی شہید ہوگئے ۔ مغربی کنارے میں سرچ آپریشن کے نام پر اسرائیلی فوج نے گھر گھر تلاشی لی ، اس دوران 5 فلسطینی نوجوانوں کو شہید کرکے لاشیں چھت سے پھینک دیں۔لاشوں کو پھینکنے اور فلم بندی کرنے پر فلسطین نے اسرائیلی فوج کو جنگی جرائم کا قصور وار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ عالمی قیادت کو نوٹس لینا چاہیے ۔آئی ڈی ایف کا کہنا تھا یہ ایک سنگین واقعہ ہے جس کا جائزہ لیا جا رہا ہے ۔امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ لاشیں دھکیلنے کی فوٹیج انتہائی پریشان کن ہیں ،اسرائیل سے وضاحت طلب کی ہے ۔گزشتہ روز غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 27 افراد ،50سے زائد زخمی ہو گئے ۔ادھر اسرائیل نے نیتن یاہو کے خلاف عالمی عدالت سے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کو چیلنج کر دیا۔ فلسطینی مہاجرین کیلئے امدادی ایجنسی یواین آر ڈبلیو اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں غذائی امداد کی ترسیل روک دئیے جانے کے باعث فلسطینی عوام کو 2 دن میں صرف ایک وقت کا کھانا مل رہا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں