غزہ :اسرائیلی بربریت ، دو روز میں 50 سے زائد بچے شہید
غزہ ،یروشلم (اے ایف پی،مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غزہ میں جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 50 سے زائد بچے شہید ہوگئے ۔
یونیسیف کی غزہ میں ٹیم کی سربراہ راچیل کمنگز نے بتایا کہ بچے بدستور بمباری کے زد میں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنگ میں بچوں کی شہادتوں کی تعداد 20 ہزار سے کہیں زیادہ ہے ، جنگ کے دوران کئی بچے لاپتا ہوگئے ہیں۔ادھر اسرائیلی آباد کاروں کا مغربی کنارے پر حملہ ،20کاریں ،5منزلہ عمارت جلادی ۔علاوہ ازیں گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ پر اسرائیلی بمباری میں مزید 33افراد شہید ہو گئے ۔ادھرپیر کے روز اسرائیل نے کمال عدوان ہسپتال پر بمباری کی ہے جس کے باعث بڑے پیمانے پر شہادتوں کا خدشہ ہے ۔ وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں ابتک کم ازکم 43ہزار 374فلسطینی شہید،1لاکھ 2ہزار2سو61زخمی ہو چکے ۔
یو این آر ڈبلیو اے نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کے کاموں پر پابندی مزید تباہی کا باعث بنے گی۔نیتن یاہو کے ترجمان کو اسرائیلی سکیورٹی دستاویز لیک کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ،اس سے قبل تین اور افراد کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جن میں سکیورٹی سروسز کے ارکان بھی شامل ہیں،صیہونی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو خود ان لیکس میں ملوث ہیں تاہم وزیر اعظم کے دفتر نے الزام کی تردید کی ہے ۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک دستاویز میں تحریر تھا کہ حماس کے رہنما یحیٰ سنوار اور غزہ میں یرغمالیوں کو غزہ مصر سرحد پر فلاڈیلفی کوریڈور کے ذریعے مصر میں سمگل کیا جائے گا۔ یہ رپورٹ شائع ہونے کے چند روز بعد یحیٰ سنوار اسرائیلی حملے میں شہید کر دئیے گئے تھے ۔اسرائیلی عدالت کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کے ترجمان پر راز افشا کرنے کا شبہ ہے ۔اسرائیلی عدالت نے کہا کہ دستاویزات کے اجرا سے ریاستی سلامتی کو شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے ۔اسرائیل یرغمالیوں کے فورم نے راز افشا کرنے کے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ادھر اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے کمانڈر ابو علی کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔اسرائیلی قصبے میٹولا میں اسرائیلی وزیراعظم کی آمد سے قبل ڈرون پھٹ گیا جس کے بعد نیتن یاہو نے دورہ ملتوی کر دیا۔