قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ میں بھی ججز کی تعداد، آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بل منظور
اسلام آباد: (دنیا نیوز) قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد سینیٹ میں بھی سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 34 کرنے اور آرمی ایکٹ سمیت متعدد ترمیمی بل منظور کرلیے گئے۔
سینیٹ کا اجلاس پریذائیڈنگ افسر سینیٹر عرفان صدیقی کی زیرِ صدارت ہوا، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل پیش کیا جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دی گئیں اور ایوان میں نامنظور نامنظور کی نعرے بازی بھی کی گئی۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ بل آج ہی پیش ہو رہا ہے، اسے متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیں، جس پر پریذائیڈنگ افسر نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا، پریکٹس اینڈ پروسیجر قانون میں کی گئی ترمیم کے بعد چیف جسٹس سپریم کورٹ، سینئر ترین جج اور آئینی بینچ کا سربراہ ججز کمیٹی میں شامل ہوں گے۔
دریں اثنا وزیر دفاع خواجہ آصف نے آرمی ایکٹ 1952 میں بھی ترمیم کا بل ایوان میں پیش کیا، اس کے علاوہ پاکستان ایئرفورس ایکٹ 1952، جبکہ پاکستان نیوی ایکٹ 1961 میں ترمیم کے بل بھی پیش کیے گئے جو کثرت رائے سے منظور کرلیے گئے، ان بلوں کی منظوری کے بعد تمام فوجی سربراہان کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھا کر 5 سال ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں ججز کی تعداد، سروسز چیفس کی مدت ملازمت بڑھانے کے بل منظور
سینیٹر انوشے رحمٰن نے سرکاری ملکیتی اداروں سے متعلق گورننس اینڈ آپریشنز ترمیمی بل 2024 پیش کیا گیا جبکہ سینیٹر سلیم مانڈی والا نے قومی ادارہ برائے صحت تنظیم نو ترمیمی بل پیش کردیا۔
سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے کارخانہ جات ترمیمی بل ایوان میں پیش کردیا، جس پر اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ متعلقہ وزیر موجود نہیں ہیں، میں اس حالت میں نہیں کہ اس بل کو سپورٹ کرسکوں، بعد ازاں، سینیٹ نے کارخانہ جات ترمیمی بل منظور کر لیا۔
اجلاس میں فوجداری قوانین ترمیمی بل 2023 مؤخر کر دیا گیا، وزیر قانون نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اس حوالے سے ایک اچھا بل آئے گا، اس بل کے ساتھ اس میں سے چیزیں بھی شامل ہوں گی، پریزائیڈنگ آفیسر نے بل مؤخر کرنے استدعا منظور کر لی۔
سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری کی جانب سے ایوان میں پیش کیا گیا گارجنز اور وارڈز ترمیمی بل 2024 ایوان سے منظور کر لیا گیا، سینیٹر ثمینہ ممتاز زہری نے موٹر سائیکل حادثات کی تعداد میں اضافے پر قرارداد پیش کی، جسے سینیٹ نے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔
سینیٹر کامران مرتضی کی جانب سے پیش کیا گیا پاکستان اینیمل کونسل بل 2023 ایوان سے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔