بیلجیئم ڈسپوزیبل ای سگریٹ پر پابندی عائد کرنے والا پہلا یورپی ملک

برسلز: (ویب ڈیسک) بیلجیئم میں ڈسپوزیبل ای سگریٹ ایپل اور کولا سمیت مختلف فلیورز کی وجہ سے نوجوانوں میں بے حد مقبول ہے تاہم برسلز نے ای سگریٹ پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ یہ کرنے والا یورپ کا پہلا ملک ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق یکم جنوری سے بیلجیئم میں ڈسپوزیبل (ایک بار استعمال ہونے والے) ویپس کی فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

یورپی ملک نے یہ فیصلہ تمباکو نوشی کے خلاف اپنے قومی منصوبے کے تحت کیا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کی صحت کا تحفظ کرنا ہے اور وہ یہ اقدام اٹھانے والا یورپی یونین کا پہلا ملک بن گیا ہے۔

یورپی یونین کا مقصد 2040 تک تمباکو سے پاک نسل کا حصول ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ 27 ممالک کے بلاک میں تمباکو نوشی کی آبادی 25 فیصد سے کم ہو کر مجموعی طور پر 5 فیصد یا اس سے بھی کم ہوجائے تاہم چند ممالک اس ڈیڈ لائن کو آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ویپس یعنی ای سگریٹ کو اکثر روایتی تمباکو کی مصنوعات کے مقابلے میں کم نقصان دہ سمجھا جاتا ہے، ویپس اپنی منفرد اور رنگین پیکیجنگ اور مختلف فلیورز کے ساتھ ساتھ دھوئیں کی بدبو نہ ہونے کی وجہ سے نوجوانوں میں بے حد مقبول ہے۔

تاہم ان تمام چیزوں کے باوجود ای سگریٹ میں نکوٹین موجود ہوتی ہے جو انتہائی نشہ آور ہے اس لیے ناقدین کو خدشہ ہے کہ اس کے ذریعے نوجوان روایتی تمباکو کی مصنوعات کی طرف راغب ہو سکتے ہیں۔

بیلجیئم کا دعویٰ ہے کہ اس نے ڈسپوزیبل ای سگریٹ سے پیدا ہونے والے خطرات پر فوری ردعمل ظاہر کیا ہے جو تقریباً 5 سال پہلے مارکیٹ میں آئے تھے۔

سال 2021 میں وفاقی حکومت نے یورپی یونین کے ایگزیکٹیو ادارے یورپی کمیشن کو ایک بار استعمال ہونے والے ویپس پر پابندی عائد کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔

دوسری جانب فرانس نے بھی اسی طرح کی پابندی کے لیے یورپی یونین کی منظوری حاصل کر لی ہے جس کی منظوری ملتے ہی فرانسیسی قانون ویپس کی پیداوار، فروخت پر پابندی عائد کردے گا اور خلاف ورزی پر ایک لاکھ یورو کا جرمانہ ہوگا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں