شکست سے بچ نہیں سکتے ، ہار مان لینا ناقابل معافی عمل :بائیڈن
واشنگٹن (اے ایف پی ،رائٹرز )امریکی صدر بائیڈن نے ری پبلکن امیدوار ٹرمپ کو فون کرکے صدارتی انتخابات میں جیت پر مبارک باد دی۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق بائیڈن نے ٹرمپ سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اقتدار کی منتقلی کویقینی بنانے کا عہد کیا اور نو منتخب صدر کو وائٹ ہاؤس آنے کی دعوت دی۔دوسری جانب گزشتہ روز امریکی صدر بائیڈن نے وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں صدارتی انتخابات کے نتائج کے حوالے سے قوم سے پہلا خطاب کیا، اُن کا کہنا تھا لوگوں کی مرضی ہمیشہ غالب رہتی ہے ، ہم صدارتی انتخاب کے نتائج قبول کرتے ہیں۔ بائیڈن نے کہا شکستوں سے بچا نہیں جا سکتا لیکن ہار مان لینا نا قابل معافی عمل ہے ۔انہوں نے کہا کہ20 جنوری کو اقتدار کی پرامن منتقلی ہوگی، میں صدر کی حیثیت سے اپنا فرض ادا کروں گا۔انہوں نے کہا ہمیں انتخابات میں ناکامی ضرور ہوئی ہے مگر اس کے باوجود ہمیں متحرک اور یکجا رہنا ہوگا۔ ڈیموکریٹک صدارتی امیدار کملا ہیرس کا کہنا ہے کہ ہمیں الیکشن کے نتائج تسلیم کرنے چاہئیں، الیکشن میں ہار مانتی ہوں۔الیکشن میں شکست کے بعد خطاب میں کملا ہیرس نے کہا ہے کہ جمہوریت کا اصول ہے ہارو تو شکست تسلیم کرو، جمہوریت اور آمریت میں یہی فرق ہے ۔کملا نے کہا ہماری لڑائی امریکا کے بہتر مستقبل کی لڑائی ہے ، ستارے اندھیرے میں ہی نظر آتے ہیں۔واضح رہے امریکی صدارتی انتخاب میں 538 الیکٹورل ووٹوں میں سے اب تک ٹرمپ نے 295 اور کملا ہیرس نے 226 ووٹ حاصل کئے ہیں۔ بارک اوباما نے ایکس پر ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وینس کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی ہے ۔اُنہوں نے لکھا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ بہت سارے معاملات پر ریپبلکن امیدوار کے ساتھ ہمارے گہرے اختلافات کے پیش نظر صدارتی انتخابات کا یہ نتیجہ ہماری امیدوں کے مطابق نہیں ہے لیکن اگر جمہوریت کو برقرار رکھنا ہے تو اسے تسلیم کرنا ہو گا ، ہمارا نقطہ نظر ہمیشہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔سابق امریکی صدر نے لکھا ہے کہ جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے اقتدار کی پُرامن منتقلی کو قبول کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے ۔