اسرائیلی جنگی طریقے نسل کشی سے مطابقت رکھتے :اقوام متحدہ
غزہ،بیروت، اقوام متحدہ( اے ایف پی، رائٹرز، اے پی)اقوام متحدہ کی ایک خصوصی کمیٹی نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی جنگی طریقے نسل کشی سے مطابقت رکھتے ہیں۔۔۔
فلسطینیوں کیخلاف خوراک کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ۔کمیٹی نے کہا اسرائیل جان بوجھ کرفلسطینیوں کی زندگیوں کو جان لیوا خطرے کی طرف لے جا رہا ہے ۔ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیلی حکم پر غزہ میں فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا ہے ۔ ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر جبری نقل مکانی کے شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ منظم اور اسرائیلی ریاستی پالیسی کا حصہ ہے ۔بفر زونز اور سکیورٹی کوریڈورز کے نام پر فلسطینیوں کو مستقل طور پر بے گھر رکھنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ادھر اسرائیل نے ہیومن رائٹس کی رپورٹ کومکمل طور پر غلط اورحقیقت سے دور قرار دیا جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ اقوام متحدہ کی کمیٹی کا اسرائیل پر فلسطینیوں کی نسل کشی کا الزام بے بنیاد ہے ۔دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ پر اسرائیلی بمباری میں کم ازکم 24افراد شہید ،60سے زائد زخمی ہو گئے ۔وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری غزہ جنگ میں اب تک 43ہزار 736فلسطینی شہید،1لاکھ 3ہزار 370زخمی ہو چکے ۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے 48 گھنٹوں کے دوران بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں میں تقریباً 30 اہداف کو نشانہ بنایا۔یہ حملے حزب اللہ کی فوجی صلاحیتوں کو ختم کرنے کیلئے کئے گئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں متعدد افراد کی شہادت کا خدشہ ہے ۔ جمعرات کو دمشق کے ضلع مزہ میں ایک اپارٹمنٹ پر اسرائیلی حملے میں 20 افراد شہید ،بیسیوں زخمی ہو گئے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی بمباری سے لبنان ،غزہ ،شام میں مجموعی طور پر سینکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں ۔لبنانی وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے لبنان بھر میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 3ہزار365 افراد شہید ، 14ہزار344 زخمی ہو چکے ۔