کابل :خودکش دھماکا ،طالبان وزیر خلیل الرحمن حقانی جاں بحق
کابل (اے ایف پی،رائٹرز ،اے پی )طالبان حکومت کے پناہ گزینوں کے امور کے وزیر خلیل الرحمن حقانی کابل میں وزارت کی عمارت میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہو گئے ۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان عبد المتین قانع نے کہا دھماکا وزارت مہاجرین کی عمارت کے اندر ہوا جس میں خلیل الرحمن حقانی سمیت 7 افراد جاں بحق ،متعدد زخمی ہوئے ۔ حقانی طالبان حکومت کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے چچا اور افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال دین حقانی کے بھائی تھے ۔ وزارت اطلاعات و ثقافت کے ترجمان نے خلیل الرحمٰن حقانی کی موت کی تصدیق کے بعد میڈیا سے کہا کہ وہ انکی موت کے بارے میں لفظ ‘شہادت’ کے علاوہ دیگر الفاظ استعمال کرنے سے سختی سے گریز کریں۔تاحال کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی تاہم طالبان ترجمان کے مطابق خلیل الرحمن حقانی کو داعش نے نشانہ بنایا۔پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کابل دہشتگرد حملے میں عبوری افغان وزیر خلیل الرحمن حقانی کے جاں بحق ہونے پر دکھ کا اظہار کیا ہے ۔اسحاق ڈار نے حملے میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے کہا کہ لوحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں، پاکستان دہشتگرد حملوں کی مذمت کرتا ہے ۔واضح رہے طالبان حکومت کے بعد سے گروپ کے کسی بھی سینئررہنما پر ہونے والا یہ تیسرا حملہ ہے ۔مارچ 2023 میں حملے میں بلخ صوبے کے گورنرداؤد سمیت تین افراد جاں بحق ہوئے تھے ۔ اکتوبر 2022 کو کابل میں وزارت داخلہ کی مسجد میں دھماکے سے چار افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے ۔