دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ

لندن (دنیا مانیٹرنگ )دنیا بھر میں مسلمانوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور اب مسلمان عالمی آبادی کا 25.6 فیصد بن چکے ہیں جبکہ مسیحیت کا تناسب 28.8 فیصد ہے ۔
یہ انکشاف پیور ریسرچ سنٹر کی تازہ رپورٹ میں سامنے آیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق مسیحیت کی شرح افزائش عالمی آبادی کے تناسب سے پیچھے رہ گئی ہے ،گزشتہ دہائی میں اسکے ماننے والوں کی شرح میں 1.8 فیصد کمی ہوئی ہے جسکی بڑی وجوہات میں مذہب سے علیحدگی، عمر رسیدہ آبادی اور کم شرح پیدائش شامل ہیں۔دوسری جانب مسلمانوں کی شرح میں 1.8 فیصد اضافہ ہوا ہے جسکی بنیادی وجہ انکی کم عمر آبادی اور زیادہ شرح پیدائش ہے ۔رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مسیحیت کی سب سے بڑی آبادی اب سب صحارا افریقا میں ہے جبکہ ماضی میں یورپ اس حوالے سے سرفہرست تھا۔دریں اثنا بڑی تعداد میں سابقہ مسیح اب خود کو کسی مذہب سے وابستہ نہیں سمجھتے ۔ یہ طبقہ اب دنیا کی تیسری بڑی اکثریت بن چکا ہے جسکی شرح 24.2 فیصد ہے جو ایک دہائی پہلے 16 فیصد تھی۔ مصنف کے مطابق نوجوانوں میں جو مسیحیت اختیار کرتا ہے ، اسکے مقابلے میں تین مسیحیت چھوڑ دیتے ہیں۔بدھ مت کی آبادی کم ہو کر 4.1 فیصد رہ گئی جسکی وجہ مشرقی ایشیا میں کم شرح پیدائش اور مذہب سے دوری ہے ۔یہودیت کی شرح صرف 0.2 فیصد ہے اور یہ بھی عالمی شرح افزائش سے پیچھے ہے ۔یہ عالمی تحقیق دنیا کے 201 ممالک اور خطوں میں کیے گئے 2,700 سے زائد سروے اور مردم شماری پر مبنی ہے جو تقریباً پوری دنیا کی آبادی کا احاطہ کرتی ہے ۔