قدیم مندر پر تنازع تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جھڑپیں،12ہلاک
بنکاک(اے ایف پی)قدیم مندر پر تنازع کے باعث تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جھڑپیں،12افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔۔
تھائی وزارت خارجہ کا کہنا ہے جمعرات کو کمبوڈیا کی جانب سے راکٹ اور گولہ باری کے نتیجے میں 12 شہری ہلاک ہو گئے ،جھڑپوں میں ایک فوجی بھی ہلاک ہوا۔ جواب میں تھائی فضائیہ نے کمبوڈین اہداف پر فضائی حملے کیے ۔دونوں فریق ایک دوسرے پر کشیدگی میں اضافے کا الزام لگا رہے ہیں۔تنازع کا مرکز ’ایمرلڈ ٹرائی اینگل‘ کا علاقہ ہے ، جہاں تھائی لینڈ، کمبوڈیا اور لاؤس کی سرحدیں آپس میں ملتی ہیں ۔واضح رہے تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان تنازع ایک صدی سے بھی زیادہ پرانا ہے اور اس کی ابتدا اُس وقت ہوئی جب کمبوڈیا پر فرانسیسی قبضے کے بعد ان دونوں ممالک کی سرحدوں کا تعین کیا گیا۔تاہم یہ تنازع شدت اس وقت اختیار کر گیا جب 2008 میں کمبوڈیا نے سرحد پر واقع ایک متنازع علاقے میں قائم 11ویں صدی کے ایک مندر پر اپنے حق کا دعویٰ کیا۔ 11ویں صدی کا یہ مندر یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے طور پر رجسٹرڈ ہے ۔ یہ ایک ایسا اقدام تھا جس پر تھائی لینڈ کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔تھائی لینڈ کی نیشنل سکیورٹی کونسل نے کہا جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے سات بجے کمبوڈیا نے تھائی فوجی اہلکاروں کی سرحد پر نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے ڈرونزز روانہ کیے ۔تھوڑی دیر بعد ہی کمبوڈیا کے فوجی اہلکار راکٹ لانچرز کے ہمراہ سرحد کے قریب جمع ہوئے ۔ تھائی حکام کے مطابق اس موقع پر انہوں نے مذاکرات کی کوشش کی، لیکن ناکام رہے ۔تھائی لینڈ کی نیشنل سکیورٹی کونسل کے ترجمان کا دعویٰ ہے کہ کمبوڈیا کے فوجیوں نے آٹھ بجکر 20 منٹ پر فائرنگ کر دی، جس پر تھائی فوجی اہلکاروں کو جوابی کارروائی کرنا پڑی۔دوسری جانب کمبوڈیا کا دعویٰ ہے کہ تھائی فوجیوں نے صبح ساڑھے چھ بجے تنازعے کی ابتدا کی، جب انہوں نے سرحد کے قریب واقع ایک متنازع مندر پر جمع پر کر وہاں خاردار تاریں لگائیں اور اس طرح سے اس ضمن میں پہلے سے موجود معاہدے کی خلاف ورزی کی۔کمبوڈیا کی وزارت قومی دفاع کے ترجمان مالی سوچیتا کے مطابق تھائی فوجیوں نے اس کے بعد سات بجے سرحد پر ڈرونز تعینات کیے ، اور فضا سے گولیاں داغی گئیں۔سوچیتا نے مزید الزام لگایا کہ تھائی لینڈ نے ضرورت سے زیادہ فوجیوں کی تعیناتی، بھاری ہتھیاروں کا استعمال اور کمبوڈیا کی سرزمین پر فضائی حملے کیے ہیں۔تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیر اعظم نے کمبوڈیا کے ساتھ اپنے ملک کے تنازع کو بین الاقوامی قوانین اور احتیاط کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے ۔دوسری جانب کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہن مانیٹ نے کہا کہ ان کا ملک اس تنازعے کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتا ہے اور اس کے پاس مسلح جارحیت کے خلاف مسلح قوت سے جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ۔ چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی جھڑپ پر گہری تشویش ہے ۔امریکا نے دونوں ممالک سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔