غزہ :اسرائیلی بربریت ، بھوک و بمباری سے مزید75 شہید

غزہ :اسرائیلی بربریت ، بھوک و بمباری سے مزید75 شہید

غزہ، یروشلم (اے ایف پی، دنیا مانیٹرنگ) غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری ہے ، جہاں بھوک، بمباری اور امداد کی تلاش میں 56 افراد سمیت مزید 75 فلسطینی شہید ہو گئے ، جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

غزہ حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران خوراک کی شدید قلت کے باعث ایک بچے سمیت مزید 8 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے جنوبی غزہ کے مورَگ ایکسس میں ایک اسرائیلی کمانڈ سنٹر کو نشانہ بنایا ہے ۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو غزہ پر مکمل قبضے کا حکم دینے والے ہیں۔ سینئر اسرائیلی حکام نے انکشاف کیا ہے کہ وہ غزہ کو مکمل طور پر دوبارہ فتح کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔اس مجوزہ قبضے پر فلسطینی اتھارٹی اور حماس نے شدید ردعمل دیا ہے ۔ حماس کے سینئر رہنما حسام بدران نے کہا ہے کہ ہم جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں، اب فیصلہ اسرائیل اور امریکا کے ہاتھ میں ہے ۔ادھر اسرائیل نے غزہ میں نجی شعبے کی محدود تجارت دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ دفاعی وزارت کے تحت فلسطینی امور کے ادارے کے مطابق چند منتخب تاجروں کو اشیائے خورونوش، سبزیاں، پھل، بے بی فارمولہ اور حفظان صحت کی اشیاء کی ترسیل کی مشروط اجازت دی گئی ہے ، جس پر اسرائیلی فوج کی نگرانی ہوگی۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق غزہ میں جاری طویل جنگ نے اسرائیل کے اندر سیاسی و سماجی تقسیم کو مزید گہرا کر دیا ہے ۔ دوست، خاندان اور طبقے ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہیں۔نیتن یاہو کابینہ کے بعض ارکان اس موقع کو فلسطینی علاقوں پر قبضے اور الحاق کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، جو عالمی سطح پر شدید تنقید کا باعث بن سکتا ہے ۔اسرائیلی شاعر اور امن کے سرگرم کارکن ایمانویل لیوی نے کہا ہے کہ "جنگ جاری ہے ، اور ہم بطور قوم مزید تقسیم ہو رہے ہیں۔"

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں