غزہ:اسرائیلی بمباری ،فائرنگ ،مزید93افراد شہید
یروشلم(رائٹرز،اے ایف پی)غزہ میں اسرائیلی بمباری ،فائرنگ،بھوک اور دیگر واقعات میں مزید93افراد شہید،سینکڑوں زخمی ہو گئے ۔۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق خوراک کی تلاش میں امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے 38 افراد شہید ہو گئے ، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں،جبکہ 25 افراد اسرائیلی فضائی حملوں کا نشانہ بنے ، نصیرات پناہ گزین کیمپ کے قریب ایک امدادی ٹرک کے الٹنے سے 20 افراد شہید ہوئے ،علاوہ ازیں 5 افراد بھوک کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے گئے ۔اسرائیلی فوجی سربراہ جنرل ایال زامیر نے وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے غزہ کے تمام علاقوں پر مکمل فوجی کنٹرول کے منصوبے کی مخالفت کی ہے ۔ انہوں نے غزہ پر مکمل قبضے کو ایک جال میں پھنسنے سے تشبیہ دیتے ہوئے مکمل قبضے کے بجائے مخصوص علاقوں کو محصور کرنے کی تجویز دی ہے ۔وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایکس پر کہا کہ فوجی چیف کو اپنے تحفظات کا اظہار کرنے کا حق ہے مگرفوج حکومتی فیصلے کی پابند ہے ۔اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو جنگ کے نئے مرحلے کا اعلان کرنے والے ہیں۔اقوام متحدہ نے غزہ میں فوجی آپریشنز میں توسیع کے منصوبے کو گہری تشویش کا باعث قرار دیا ہے ۔اسرائیلی فوج نے مشرقی لبنان کے علاقے بکا میں حزب اللہ کمانڈرحسام قاسم غراب کو شہید کر دیا ۔ادھر اسرائیلی حکام نے مفتی اعظم فلسطین محمد احمد حسین کو چھ ماہ کیلئے مسجد الاقصیٰ میں داخلے سے روک دیا ،خطبے پر پابندی لگا دی گئی ۔سلووینیا نے مقبوضہ مغربی کنارے کی اسرائیلی بستیوں سے درآمدات پر پابندی عائد کر دی ۔ حکومت نے اس اقدام کو غزہ میں جاری جنگ کے خلاف علامتی مگر ضروری اقدام قرار دیا ہے ۔